یمن کی صورت حال کامعاملہ انتہائی حساس ہے،ایوان حکومت کو مشورہ دے،وزیر اعظم نواز شریف،ترکی کے جواب کا انتظار ہے ، ایران کے ساتھ بھی اس معاملے پر بات ہو رہی ہے ،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

بدھ 8 اپریل 2015 06:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اپریل۔2015ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ یمن کی صورت حال کا معاملہ انتہائی حساس ہے اس وقت مشترکہ اجلاس بلا کر اس ایوان میں مشورے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں تاکہ حکومت کو آپ جو بھی مشورہ دیں ان کو سنجیدگی سے سن رہے ہیں تاکہ مل بیٹھ کر اس حساس مسئلے کا بہتر حل تلاش کریں ۔

ترکی کے ساتھ مل کر ابھی ہمیں کچھ باتوں کا انتظار ہے ترکی کے صدر سے ملاقات ہوئی اور ہماری اور ترکی کی رائے ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں ایران کے ساتھ بھی اس معاملے پر بات ہو رہی ہے اور ان کا وزیر خارجہ ایک دو دن میں پاکستان آئے گا ۔ آپ ہماری رہنمائی کریں یمن کے معاملے پر اگر کوئی بہتر رائے ہے تو اس پر ضرور عمل کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

سعودی عرب ہمارا دوست ملک ہے ان کو ابھی کوئی خطرہ نہیں ہے اگر خدانخواستہ ایسی کوئی صورت حال پیدا ہوئی تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے طنزاً کہا کہ ماضی میں مشاہد حسین سے علیحدگی میں مشاورت ہوتی تھی آج تک پارلیمنٹ کے فورم پر مشاورت ہو رہی ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ مشاہد حسین سید سے بند کمرے میں ایک دوسرے سے مشورے سنتے تھے جس پر ایوان کے اندر زور دار قہقہ لگایا گیا ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت مشترکہ اجلاس سے مینڈیٹ نہیں بلکہ رائے لینے کے لئے آئے ہیں یہ بات انہوں نے اعتزاز احسن کے بیان پر دی کہ حکومت کیا مینڈیٹ لینا چاہتی ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ سے کوئی چیز خفیہ نہیں رکھیں گے ۔ وزیر اعظم نے عندیہ دیا ہے کہ اگلے چند دنوں میں وہ انڈونیشیا ، ملائیشیا ، برونائی کے دورے پر جانے والے ہیں تاکہ وہاں کی حکومتوں سے پاکستان یمن کی صورت حال پر صلاح مشورہ کرے ۔