یمن سے اتحادی ملکوں کے شہریوں کا انخلاء باہمی کوارڈی نیشن سے کیا جا رہا ہے ، سعودی عرب ،بھارت، الجزائر، پاکستان اور انڈونیشیا کے شہریوں کو یمن سے نکالا جا چکا ہے،سعودی سرحد پر کھودی خندقیں تباہ کر دی گئیں: فو جی ترجمان

پیر 6 اپریل 2015 03:57

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 اپریل۔2015ء)عرب اتحادیوں کے یمن میں جاری 'فیصلہ کن طوفان آپریشن' کے ترجمان بریگیڈئر جنرل احمد عسیری کا کہنا ہے متاثرہ علاقوں سے اتحادی ملکوں کے شہریوں کا انخلاء باہمی کوارڈی نیشن سے کیا جا رہا ہے۔ نیز دیگر غیر ملکیوں کے انخلاء کے عمل کو تیز کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن سے روسی شہریوں کو مصر اور اردن کے جہازوں کے ذریعے نکال لیا گیا ہے۔

دارلحکومت ریاض میں نیوز بریفنگ دیتے ہوئے جنرل عسیری نے کہا کہ ہلال احمر کی امدادی سرگرمیوں کے معطل ہونے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔ امدادی پروازیں جاری رہیں گی۔ اس سے قبل روس، بھارت، الجزائر، پاکستان اور انڈونیشیا کے شہریوں کو یمن سے نکالا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف ملکوں کے شہریوں کے یمن سے انخلاء کا عمل انتہائی نگرانی میں کیا جا رہا ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ یمن میں سرگرم ملیشیا کی قیادت کہیں ملک سے فرار نہ ہو جائے۔

(جاری ہے)

جنرل عسیری نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بعض عرب ملکوں نے اپنے شہریوں کی سعودی عرب کے راستے انخلاء کی درخواست کی تھی، ان میں متعدد ملکوں کے شہریوں کو سعودی عرب میں زمینی رستے کے ذریعے یمن سے باہر نکال لیا گیا ہے، جبکہ باقی رہنے والوں کو جلد ہی پلان کئے گئے ٹائم ٹیبل کے مطابق علاقے سے باہر نکال لیا جائے گا۔فیصلہ کن طوفان آپریشن کے ترجمان جنرل عسیری نے بتایا کہ گذشتہ روز یمن۔

سعودی سرحد پر وقفے وقفے سے ہونے والی جھڑپوں میں سعودی عرب کے دو سرحدی محافظ کام آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرحدی محافظوں کی بروقت کارروائی سے حملہ آور پسپائی پر مجبور ہوئے۔ ہماری فوج ایسے در اندازوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ جنرل عسیری کے مطابق علاقہ انتہائی دشوار گزار ہے اور یمنی در انداز چار سے پانچ افراد کی ٹولیوں میں پہاڑوں کے اندر غاروں میں چھپتے چھپاتے حملے کرتے ہیں۔

گذشتہ شب در اندازی کے مرتکب ان افراد نے سرحد پر خندق کھودنے کی کوشش کی، جسے سعودی سرحدی محافظوں نے ناکام بنا دیا۔"عدن میں یمنی ملیشیاں کے خلاف نبرد آزما عوامی مزاحمت کاروں کو فضائی راستے سے اسلحہ کی ڈراپنگ کی جا رہی ہے۔ حوثی ملیشیا عدن شہر کے بعض علاقوں میں اب بھی موجود ہے۔فوجی ترجمان کے مطابق حوثی ملیشیا کے پاس گولا بارود سمیت بڑی تعداد میں جنگی ساز و سامان موجود ہے۔

اسلحہ کے بڑے گودام فضائی حملوں میں تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ سرحدی محافظ سعودی سرحد کے قریب یمنی باغیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ یمن کی متعدد بندرگاہوں کی بھی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔انہوں نے الزام عاید کیا کہ سابق معزول صدر علی عبداللہ صالح نے حوثیوں کو پیش قدمی کا بہترین موقع فراہم کیا۔ باغیوں کی بڑی تعداد جنوبی یمن میں حوثیوں کی سرگرمیوں کے باعث وہاں اپنے قدم جما رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :