تحریک انصاف کا قومی اسمبلی سمیت تمام صوبائی اسمبلیوں میں واپسی کا فیصلہ ،پارٹی اراکین اسمبلی آج مشترکہ میں اجلاس میں بھرپور شرکت اور یمن کے مسئلے پر اپنا موقف پیش کرینگے، ذاتی تنازعات میں الجھنا کسی طور پر درست نہیں،جوڈیشل کمیشن میں ثابت کرینگے 70 لاکھ جعلی ووٹ ڈالے گئے تھے، خود جا کر کراچی میں ضمنی الیکشن کی مہم میں حصہ لوں گا، ہمارے کسی بھی کارکن کو کوئی نقصان پہنچا تو مقدمہ الطاف حسین کے خلاف درج کرائیں گے،میرا ایمان ہے 2015ء الیکشن کا سال ہوگا،عمران خان کی کورکمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

پیر 6 اپریل 2015 03:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 اپریل۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سمیت تمام صوبائی اسمبلیوں میں واپس جانے کا فیصلہ کر لیا‘ پارٹی کے اراکین اسمبلی آج (پیرکو ) پارلیمنٹ کے مشترکہ میں اجلاس میں بھرپور شرکت کرینگے اور یمن کے مسئلے پر اپنا موقف پیش کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بنی گالا میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے حکومت کی جانب سے آردیننس جاری ہونے کے بعد واپس اسمبلیوں میں چلے جائیں،ہمارے استعفے منظور نہیں ہوئے، اسمبلی کے ْرکن ہیں۔ لہذا تحریک انصاف آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یمن کی موجودہ صورتحال اور سعودی عرب کو درپیش خطرات کے پیش نظر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں‘ میں خود شرکت کروں گا اور اپنی پارٹی کا موقف پیش کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین اور مقامات مقدسہ کی حفاظت ہر مسلمان کی خواہش ہے مگر ذاتی تنازعات میں الجھنا کسی طور پر درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی دو جنگوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا چاہئے کسی کی جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہئے ہمارے فوجیوں نے پہلے ہی بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ اس وقت ملک کو درپیش مسائل تعلیم اور صحت سمیت دیگر مسائل پر توجہ دینی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں این اے 246پر ضمنی الیکشن کی مہم کے دوران ایم کیو ایم کا کردار نہایت افسوسناک ہے۔ ایم کیو ایم کو ایک موقع ملا تھا کہ وہ اپنے آپ کو ایک جمہوری پارٹی بنائیں مگر بدقسمتی سے انہوں نے شہر میں دہشت کی فضا قائم کی ہوئی ہے ہمارے امیدوار عمران اسماعیل پر دو دفعہ حملہ کیا گیا ہے ہم نے وہاں پر اپنے الیکشن مہم کو نہایت پر امن رکھا ہوا ہے اور میں خود جا کر کراچی میں الیکشن مہم میں حصہ لوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے لندن میں وکلاء کی ایک ٹیم ترتیب دی ہے اگر کراچی میں ہمارے کسی بھی کارکن کو کوئی نقصان پہنچا تو مقدمہ الطاف حسین کے خلاف درج کرائیں گے۔ عمران خان نے حکومت کی جانب سے ایس پی نیکوکارا کی برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افسران ہمارا سرمایہ ہیں جو درباری بننے کی بجائے قانون کی حکمرانی کو قائم رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ہم ایس پی نیکوکارا کا کیس بھرپور طریقے سے لڑیں گے اور انہیں اپنی جانب سے یقین دہانی کراتے ہیں کہ تحریک انصاف اقتدار میں آنے کے بعد ایسے افسران کو نہ صرف بحال کرے گی بلکہ انہیں اہم عہدوں پر تعینات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ سال سڑکوں پر اس لئے نکلے تھے کیونکہ 2013ء کے انتخابات میں ہمارا مینڈیٹ چْرایا گیا تھا۔ ہم ثابت کرینگے کہ 70 لاکھ کے قریب جعلی ووٹ ڈالے گئے تھے۔

میرا ایمان ہے کہ 2015ء الیکشن کا سال ہوگا۔ تحریک انصاف عوامی مسائل کے حل کے لئے قومی اسمبلی میں حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔اس سے قبل بنی گالہ میں عمران خان کے زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں جس میں شاہ محمود قریشی، جہانگیرترین، حامد خان، عارف علوی، شفقت محمود، سرورخان اور دیگرپارٹی عہدیداروں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے آرڈیننس کے اجرا کے بعد اسمبلیوں میں واپس جانے، یمن میں پاکستان کے کردار سے متعلق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت اور کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 پر ضمنی انتخاب کے سلسلے میں غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی جائے گی ۔ تحریک انصاف کے تمام قومی اسمبلی اراکین کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ آ ج (پیر کو ) قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں جنگ زدہ ملک یمن کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ واضع رہے کہ تحریک انصاف کے اراکین نے اپنے مطالبات کے حق میں گزشتہ سال اگست 2014ء میں قومی اسمبلی سے استعفے دے دئیے تھے۔