جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد اگلے الیکشن میں شفافیت بڑھے گی، اسمبلیوں میں جانے کا فیصلہ پارٹی مشاورت سے کریں گے ،عمران خان ،کمیشن مسلم لیگ ن کے 70 لاکھ بوگس ووٹوں اور سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری سمیت رمدے پیکج کا 2013ء کی دھاندلی کا فیصلہ کرے گا،پاکستان کو یمن اور سعودی عرب کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہئے،الطاف حسین فیصلہ کریں کے وہ جمہوریت کے یا دہشت گردی کے حامی ہیں۔ ن لیگ ،پی پی پی اورا یم کیو ایم کا مقابلہ کریں گے، این اے 246 پر ضمنی انتخابات کے دوران رینجرز کو تعینات کیا جائے۔ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کو حکومت فوری واپس لے۔ ہماری دور حکومت آئی تو نیکوکارا جیسے خودار پولیس افسر کو دوبارہ بحال کریں گے،پریس کانفرنس

جمعہ 3 اپریل 2015 07:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 اپریل۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے‘ جوڈیشل کمیشن مسلم لیگ ن کے 70 لاکھ بوگس ووٹوں اور سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری سمیت رمدے پیکج کا 2013ء کی دھاندلی کا فیصلہ کرے گا۔ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد اگلے الیکشن میں شفافیت بڑھے گی۔

سعودی عرب سے وفد کی واپسی کے بعد پوری قوم منتظر ہے کہ حکومت نے کیا فیصلہ کیا۔ پاکستان کو یمن اور سعودی عرب کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہئے کیونکہ پہلے بھی قبائلی علاقوں میں کوئی تحریک طالبان نہیں تھی لیکن ہمیں امریکہ کی جنگ میں دھکیلا کر معیشت کو دو ارب ڈالرسے زیادہ نقصان پہنچایا گیا جبکہ ستر ہزار سے زائد قیمتی جانوں کا بھی ضیاع ہوا۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف جمہوری پارٹی ہے اسمبلیوں میں جانے کا فیصلہ پارٹی مشاورت سے کریں گے۔ الطاف حسین فیصلہ کریں کے وہ جمہوریت کے یا دہشت گردی کے حامی ہیں۔ الطاف حسین میانوالی میں آ کر الیکشن لڑیں تحریک انصاف خوش آمدید کہے گی۔ن لیگ ،پی پی پی اورا یم کیو ایم کا مقابلہ کریں گے، الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ این اے 246 پر ضمنی انتخابات کے دوران رینجرز کو تعینات کیا جائے۔

پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کو حکومت فوری واپس لے۔ ہماری دور حکومت آئی تو نیکوکارا جیسے خودار پولیس افسر کو دوبارہ بحال کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بنی گالا میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ عمران خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن الیکشن 2013 کے دھاندلی کی تحقیقات کرے گا اور یہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قانون پاس کر کے جوڈیشل کمیشن کو تشکیل کیا گیا جو کہ مسلم لیگ ن کے ستر لاکھ بوگس ووٹ اور سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری سمیت رمدے پیکج کی 2013 کے الیکشن میں تحقیقات کرے گا۔

عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف نے 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف آواز اٹھائی اور اسے پائیہ تکمیل تک بھی پہنچایا کیونکہ 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کا آصف زرداری مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر جماعتوں نے بھی قبول کیا لیکن اس کی تحقیقات نہیں کرائیں۔ عمران خان نے کہا کہ یمن کے معاملے پر پاکستانی وفد کی سعودی عرب سے واپسی پر پوری قوم میں تشویش ہے کہ حکومت نے کیا فیصلہ کیا ہے کیونکہ آج سے دس سال پہلے بھی ہمیں القاعدہ کا نام لے کر امریکہ کی جنگ میں دھکیلا گیا حالانکہ قبائلی علاقوں میں کوئی ٹی ٹی پی نہیں تھی۔

پاکستان کو امریکہ کی جنگ سے دو ارب ڈالر سے زیادہ معیشت کو نقصان پہنچا۔ اب پاکستان کو چاہئے کہ وہ یمن کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرے۔ حالانکہ سعودی عرب ہمارا قریبی دوست ہے لیکن ہمیں امن کے لئے کام کرنا چاہئے۔ عمران خان نے کہا کہ الطاف حسین فیصلہ کریں کہ وہ جمہوریت یا دہشت گردی کے ساتھ ہیں اگر الطاف حسین میانوالی میں الیکشن آ کر لڑیں تو تحریک انصاف انہیں خوس آمدید کہے گی عمران خان نے کہا کہ الیکشن لڑنا جمہوری حق ہے اور اس میں لوگوں کو فیصلہ کرنا دیا جائے۔

ایم کیو ایم تشدد کی سیاست سے گریز کرے الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ این اے 246 میں صمنی انتخابات کے دوران رینجرز کو تعینات کرے کیونکہ پوری قوم نے دیکھا کہ کس طرح ایک ڈان کے چھوڑے ہوئے غنڈوں نے تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل اور کارکنوں پر تشدد کیا لیکن پولیس خاموشی سے دیکھتی رہی ہمیں پولیس پر اعتبار نہیں ،انہوں نے کہا کہ ن لیگ ، پی پی پی اور ایم کیو ایم میں مک مکا ہوچا ہے ۔

جس طر ح ن لیگ نے پی پی پی کے حق میں اپنا امیدورا دستبر دار کرایا اب پی پی پی این اے 240 میں اپنا امیدوار ایم کیو ایم کے حق میں دستبر دار کرائے گی لیکن پی ٹی آئی تیوں جماعتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی عمران خان نے کہا کہ اسمبلیوں میں جانے کا فیصلہ پارٹی اجلاس بلا کر مشاورت سے کریں گے کیونکہ ہماری پارٹی کی دو رائے ہیں بعض رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب تک جوڈیشل کمیشن کا نتیجہ نہیں آ جاتا اس وقت تحریک انصاف کو اسمبلی میں نہیں جانا چاہئے جبکہ بعض رہنماؤں نے کہا ہے کہ جودیشل کمیشن کے قیام کے بعد تحریک انصاف کو اسمبلیوں میں جانا چاہئے۔

عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کے اضافے پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کو واپس لے کیونکہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے لیکن پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کو مہنگا کر دیا گیا۔ ایکس وال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کی دور حکومت آئی تو ایس ایس پی نیکوکارا جیسے فرض شناس افسر کو دوبارہ بحال کیا جائے گا۔ عمران خان نے گلگت کی یاسین ویلی سے رانا جہانگیر کی پی ٹی آئی میں شمولیت پر مبارکباد دی