ایل این جی کی خریداری کیلئے قطر حکومت سے جو بات چیت جاری ہے ،شاہد خاقان عباسی،اینگروٹرمینل پر لنگرانداز بحری جہاز میں7ہزارٹن ایل این جی لائی گئی ہے، ٹرمینل کاحجم یومیہ 600ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد ہے اور31مارچ سے200ایم ایم سی ایف ڈی گیس روزانہ کی بنیادوں پرسسٹم آجائے گی،وفاقی وزیر پٹرولیم

اتوار 29 مارچ 2015 01:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مارچ۔2015ء)وفاقی وزیرپیٹرلیم شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایل این جی کی خریداری کیلئے قطر حکومت سے جو بات چیت جاری ہے وہ اپریل کے پہلے ہفتے میں مکمل ہوجائے گی، اینگروٹرمینل پر لنگرانداز ہونے والے بحری جہاز میں7ہزار ٹن ایل این جی لائی گئی ہے، ٹرمینل کا حجم یومیہ 600ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد ہے اور 31 مارچ سے200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس روزانہ کی بنیادوں پر سسٹم آجائے گی ۔

پورٹ قاسم کے اینگرو ٹرمینل پرمیڈیا بریفنگ میں وزیرپیٹرلیم شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایل این جی کا استعمال صرف فرٹیلائزر اورپاور سیکٹر کیلئے ہوگا تاہم لائی گئی ایل این جی میں سے300ایم ایم سی ایف ڈی سندھ کیلئے ہے چاہے وہ حکومت حاصل کرے یا پھر صنعتکار بھی یہ گیس لینا چاہیں تو لے سکتے ہیں، ایل این جی کا یہ منصوبہ مقررہ مدت سے6روز قبل ہی کم لاگت میں صرف11ماہ میں مکمل کرلیا گیا ہے حالانکہ دنیا بھر میں اس طرز کے ٹرمینل ڈھائی سے تین سال میں مکمل ہوپاتے ہیں، ہمیں ملکی گیس 6ڈالر ایم ایم بی ٹی یو میں پڑتی ہے جبکہ ایل این جی8 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو پرامپورٹ کی جائے گی۔

(جاری ہے)

شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ ایل این جی صرف پنجاب کے استعمال کیلئے ہوگی یاپھر سندھ سے گیس پنجاب لے جائی جائے گی،ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہوگا، آرٹیکل 158کی پاسداری جتنی موجودہ حکومت نے کی ہے کسی دوسری حکومت نے نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی نے پاکستان میں ایل این جی لانے کی بات پر عملدرآمد نہیں کیا لیکن موجودہ حکومت نے یہ کام کردکھایا،ایل این جی کی پاکستان میں درآمد سے مقامی گیس صارفین کیلئے گیس ٹیرف میں اضافہ نہیں ہوگا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد کمرشل معاہدہ ہے، ایل این جی پاک عرب فرٹیلائزر نے امپورٹ کی ہے اورقطر سے ایل این جی 8ڈالر میں امپورٹ کی جارہی ہے جبکہ پاکستان میں گیس کے نئے کنوؤں سے6ڈالر میں گیس نکال رہی ہے،پاکستان میں پہلی بار درآمدی گیس سسٹم میں آرہی ہے، فرٹیلائزر سیکٹرکیلئے گیس ٹیرف بڑھایا نہیں جائے گا۔

ایل این جی کی درآمد پر وزیراعلیٰ سندھ کے خدشات پر انکا کہنا تھا کہ وہ ہمارے لئے محترم ہیں لیکن ایل این جی کی درآمد سے سندھ کو فائدہ ہوگا،ایل این جی کی آمد سے 30فیصد اضافی لیکویڈ نیچرل گیس سندھ لے سکے گا۔انہوں نے بتایا کہ ایل این جی کی قیمتوں کا براہ راست تعلق پیٹرولیم کی قیمتوں سے ہوگا،ایل این جی کی قیمت اس وقت ڈیزل اور ہیوی آئل سے بھی کم ہے،ایل این جی کی امپورٹ سے سالانہ300 ملین ڈالرکا فائدہ ہوگااور سرکلر ڈیڈ کم ہوگا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ دوسراایل این جی ٹرمینل سوئی سدرن گیس کمپنی قائم کررہی ہے جس کے ٹینڈرز جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ تیسرا ٹرمینل گوادر میں قائم کیا جائے گا جو وہاں کی انڈسٹری کو فائدہ پہنچا سکے گا۔پریس کانفرنس میں بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین اور وزیراعظم میں وزیرمملکت برائے پیٹرولیم جام جمال،خصوصی معاون ڈاکٹرمفتاح اسماعیل،اینگروکوآپریشن کے سی ای اواور صدر علی انصاری،پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئرمین آغا جان اختر،ایس ایس جی سی کے ایم ڈی خالدرحمان،پی ایس او کے چیئرمین بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :