مسلم لیگ (ن) محاذ آرائی پالیسی پر یقین رکھتی، تمام سیاسی جما عتیں کراچی میں امن و امان قائم کرنے کیلئے مخلصانہ کوششیں کریں،نواز شریف، کراچی میں آپریسن تمام سیاسی جماعتوں کے مشورے سے شروع کیا گیا،تمام مجرمانہ عناصر کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا،ایم کیو ایم کے وفد سے گفتگو،کراچی آپریشن میں پہلے بھی تعاون کیا آئندہ بھی کرینگے، ڈاکٹر فاروق ستار ، وزیراعظم سے پوچھا ہے کہ کیا ڈیتھ وارنٹ کے اجراء کے بعد ویڈیو بیان آئینی و قانونی ہے؟، نائن زیرو میں کسی مجرم کو پناہ نہیں دی، میڈیا ٹرائل کے باعث الطاف حسین کی زندگی بھر کی محنت داوٴ پر لگ گئی،وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد گفتگو

ہفتہ 28 مارچ 2015 02:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مارچ۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام مشکل حالات کا سامنا کررہے ہین تمام سیاسی جماعتوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ کراچی میں امن و امان قائم کرنے کیلئے مخلصانہ کوششیں کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں ایم کیو ایم کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جس نے فاروق ستار کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریسن تمام سیاسی جماعتوں کے مشورے سے شروع کیا گیا اور تمام مجرمانہ عناصر کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا‘ یہ آپریشن کسی خاص جماعت یا گروہ کے خلاف نہیں ہے قانون نافذ کرنے والی ا یجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ تما مجرم عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کریں۔ وزیر اعظمنے کہا کہ مسلم لیگ (ن) محاذ آرائی پالیسی پر یقین رکھتی‘ ہم نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کیلئے بڑی جدوجہد کی ہے۔

(جاری ہے)

ہر طرح کے مشکل حالات کے باوجود اپنے اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ایم کیو ایم کا وفد ڈاکٹر فاروق ستار ‘ عبدالرشید گوڈیل اور خالد مقبول صدیقی پر مشتمل تھا جبکہ حکمران جماعت کی جانب سے وزیراعظم کے ساتھ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید‘ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری ڈاکٹر آصف کرمانی بھی ملاقات میں شریک تھے۔

ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن میں پہلے بھی تعاون کیا آئندہ بھی کرینگے، وزیراعظم سے پوچھا ہے کہ کیا ڈیتھ وارنٹ کے اجراء کے بعد ویڈیو بیان آئینی و قانونی ہے؟، نائن زیرو میں کسی مجرم کو پناہ نہیں دی، میڈیا ٹرائل کے باعث الطاف حسین کی زندگی بھر کی محنت داوٴ پر لگ گئی، وزیراعظم کو بتایا کہ متحدہ کی سیاسی ساکھ خراب کی گئی، اسے کون لوٹائے گا؟۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن سے متعلق مانیٹرنگ کمیٹی اب تک نہیں بنائی گئی۔وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے وفد کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کو کراچی آپریشن میں تعاون کا یقین دلایا ہے، پہلے بھی کراچی میں جرائم کے خاتمے کیلئے ایم کیو ایم مکمل تعاون کرے گی، کراچی آپریشن میں تعاون کل بھی تھا آج بھی ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستا نے کہا ہے کہ نائن زیرو سمیت کہیں بھی چھاپہ مارا گیا ہم نے مزاحمت نہیں کی، قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مزاحمت نہیں کی، اسلحہ کے تمام پرمٹ وزیراعظم کو جمع کرائے، وزیراعلیٰ اور ڈی جی رینجرز کو بھی لائسنس بھجوا چکے ہیں، نائن زیرو میں کسی مجرم کو پناہ نہیں دی، ہم انٹیلی جنس ادارہ نہیں جو معلوم ہو کون مطلوب کہاں چھپا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو مجرم بناکر پیش کیا گیا، ہم نے گناہ نہیں کیا، پھر بھی کٹہرے میں کھڑا کیا گیا، میڈیا ٹرائل کے باعث الطاف حسین کی زندگی بھر کی محنت داوٴ پر لگ گئی، وزیراعظم کو بتایا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، کھوئی ہوئی ساکھ کون لوٹائے گا؟،۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ وزیراعظم کو یاد دلایا ہمارے کہنے پر آپریشن شروع کیا گیا، کراچی آپریشن سے متعلق مانیٹرنگ کمیٹی اب تک نہیں بنائی گئی، وزیراعظم سے سوال کیا کہ ڈیتھ وارنٹ کے اجراء کے بعد ویڈیو بیان جاری ہونا آئینی و قانونی ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان آڈیو ٹیپ اون کرنے کی ہمت نہیں رکھتے، ان کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، بطور سیاسی جماعت تحریک انصاف سے رابطہ رہا ہے، عمران خان بتائیں ایم کیو ایم سے مدد کی بات کیوں کی