جمہوریت کیلئے پارٹی انتخابات ضروری ہیں ، بلدیاتی انتخابات پارٹی بنیادوں پر ہوں تو ووٹ میں کرپشن نہیں ہوگی ، خورشید شاہ ، عمران خان نے کشمیر میں بازاری زبان استعمال کی ، آصف حسنین اور دیگر کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعہ 27 مارچ 2015 09:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مارچ۔2015ء)مقامی حکومت کے نظام کو منطقی بنانے کیلئے باز تنظیم کرنے کا بل مقامی حکومت علاقہ دارالحکومت اسلام آباد بل 2014ء پر اعتراض کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوریت کیلئے پارٹی انتخابات ضروری ہیں اگر اسلام آباد میں غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات نہ کرنا ٹھیک نہیں ہے اور پھر اس میں ایک ڈکٹیٹر کا نام لیکر تو وضاحت دی جارہی ہے کہ ضیاء الحق کے دور میں غیر جماعتی انتخابات ہوئے ہیں تو ہم نے ڈکٹیٹر کو آئین سے نکال دیا ہے اس نے آئین میں اپنا نام لکھا تھا جس کو ختم کیا گیا ہے اور آپ بھی ان کا نام ذہن سے نکال دیں ووٹ میں کرپشن کی بنیاد ڈکٹیٹر نے ڈالی ہے جس سے آج سیاست دان بدنام ہورہے ہیں اگر بلدیاتی انتخابات پارٹی بنیادوں پر ہو توووٹ میں کرپشن نہیں ہوگی اگر بلدیاتی انتخابات میں خود اس نرسری میں کرپشن کا پودا لگا کر پارلیمنٹ لارہے ہیں پارلیمنٹرین کرپٹ نہیں ہے لیکن آپ نے اس کے لئے ہاتھ اٹھا کر ووٹنگ کروا رہے تھے جس سے پیپلز پارٹی نے آپ کو بچا لیا مسلم لیگ (ن) خوفزدہ ہیں ڈر رہے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات پارٹی بنیادوں پر ہوئے تو ہم ہار جائینگے جب پارٹیوں کو اپنے آپ پر اعتماد نہیں ہے تو پھر نہ کروائے بلدیاتی انتخابات اگر کرپشن کا پودا لگوا رہے ہو تو سندھ میں ہم پارٹی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کروارہے ہیں اس ڈکٹیٹر کو بھول جائیں کہ آپ منسٹر تھے ان کے سسٹم کا حصہ تھے آپ جمہوری لوگ ہیں جمہوریت کیلئے بہت کردار ادا کیا تو اس سسٹم کو چلانے دیں اور بلدیاتی انتخابات پنجاب اور اسلام آباد میں پارٹی بنیادوں پر کروائیں جب سارے صوبے پارٹی بنیادوں پر کروا رہے ہیں اور (ن) لیگ نہیں کرینگے تو پارٹی سسٹم جب تک ملک میں نہیں ہوگی تب تک ترقی ممکن نہیں ہوسکتی آزاد امیدوار حکومت کے پاس جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ الزامات کی سیاست نہیں کرنی چاہیے عمران خان نے سیاستدانوں کیخلاف جو زبان استعمال کی ہے وہ نہیں کرنی چاہیے ایک دوسرے کی پگڑی اچھالنے کا وقت نہیں مل کر جمہوریت کیلئے کام کرنے کا وقت ہے پنجاب میں جو کسانوں پر ظلم ہورہاہے وہ انتہائی شرمناک ہے کسان زمین کو چیر کر فصل پیداکرتا ہے جس سے ہمارا پیٹ بھرتا ہے کسان اور مزدور ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہوتے ہیں ان کی تذلیل بند ہونی چاہیے حکومت سات ملین ٹن گندم امپورٹ کررہی ہے جبکہ ہم نے گندم پر فی بوری پر گیارہ سو روپے کی سبسڈی دی ہماری حکومت نے کسانو ں کو تحفظ دیا اس حکومت میں کاٹن کی قیمتوں کا کیا حشر ہورہا ہے یہ سب جانتے ہیں بھارت میں ابھی بھی کسانوں کو بجلی مفت فراہم کی جارہی ہے کپاس کاشت کرنے والے کسان تباہ ہوگیا ہے کہ وہ اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر آتا ہے تو اس پر لاٹھیاں برسائی جاتی ہیں جیلوں میں ڈالا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک بات ہمیں یاد رکھنی چاہیے کہ کسان ہے تو یہ ملک ہے کسانوں کی ترقی کی راز ملکی ترقی میں ہے ملک کی ترقی کا راز کسانوں کی ترقی پر ہے پنجاب میں جو کسانوں پر ظلم ہوا اس پر پاکستان پیپلز پارٹی ایوان سے واک آؤٹ کر گئی ۔ بعد ازاں ایم کیو ایم کے آصف حسنین نے عمران خان کے کشمیر میں تقریر کیخلاف اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کشمیر کے اندر کشمیریو ں کی بات نہیں کی بلکہ وہ انہوں نے بازاری زبان استعمال کرکے کراچی کے لوگوں کو زندہ لاشیں قرار دیا ایم کیو ایم اتنی کمزور نہیں ہوئی کہ اس کے ہمدردوں اور کارکنوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جائے ہم عمران خان کی بازاری زبان استعمال کرنے پر شدید مذمت کرتے ہیں نائن زیرو پر جب حملہ ہوا تو ہمیں یہ توقع تھی کہ اپوزیشن اسمبلی میں ہمارا ساتھ دے گی لیکن افسوس ہے کہ انہوں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا دھرنے کی وجہ سے جب حکومت کو خطرہ تھا تب سب نے مل کر حکومت کا ساتھ دیا اور جمہوریت کیلئے حکومت کے ہاتھ مضبوط کئے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑی سیاسی جماعت کو دیوار سے لگانے نہیں دیا جائے گا کشمیر میں کھڑے ہوکر بازاری زبان استعمال کرکے کراچی کے عوام کی تذلیل کی گئی جس پر ایم کیو ایم نے نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔ پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے کہا کہ بل میں ہم نے پارٹی کو بھی اختیار دیا اور آزاد کو اختیار دیا جس میں باقاعدہ طور پر قائمہ کمیٹی نے اس میں امنٹمنٹ کرکے درج کروا رہی تھی لہذا اس امنٹمنٹ کو رہنے دیں اور بلدیاتی انتخابات پارٹی بنیادوں پر کی جائے ۔

پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی ایاز سومرو نے کہا کہ سیاسی لوگوں کی طرح سیاست سے مضبوط کریں اور پارٹی بنیاد پر مقامی انتخابات کروائیں آزاد امیدوار نہ لائیں اس ایوان کی بدنامی ہوگی ۔ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عذرا فضل پلیچو نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات پارٹی بنیادوں پر کرائے جائیں اسلام آباد میں آزاد کرنے سے مسائل بڑھیں گے ۔

توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے جہاز رانی و بندرگاہ میاں امتیاز نے کہا کہ سندھ کے ساحلی پٹی میں غیر قانونی مچھلیاں پکڑنے کا معاملہ صوبہ سندھ کا ہے اوراس سلسلے میں وفاقی حکومت نے کئی مرتبہ سندھ حکومت کو تحریری طور پر یہ درخواستیں بھی کی ہیں اس سے متعلق سندھ حکومت ہی کارروائی کرے گی اس کے باوجود وزارت بندرگاہیں و جہازرانی نے اس پر اپنی طرف سے پابندی لگائی ہے جون جولائی میں مچھلی کے شکار پر مکمل طور پر پابندی لگائی جاتی ہے ۔