خواجہ سعد رفیق نے 10 کوچز کی مرمت کو انتہائی ناقص قرار دیدیا،مرمت کیلئے دوبارہ بھجوا دیا،ایک کوچز کی مرمت پر40 لاکھ خرچ آیا ،ناقص کارکردگی پر افسران کو جواب دینا ہوگا، خواجہ سعد رفیق،124 کوچز کو مرمت کرکے پاکستان ریلوے میں شامل کیا جائیگا،سالانہ ایک ارب کی آمدن متوقع ہے،ریلوے پولیس کی کاکردگی بہتر ہے ، تنخواہیں بڑھائیں گے ،صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 26 مارچ 2015 01:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مارچ۔2015ء)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پاکستان ریلوے میں 10 کوچز کی تزئین و آرائش کو ناقص قرار دیکر واپس کر دیا ہے۔بدھ کے روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے 10 کوچز کی مرمت کے بعد پاکستان ریلوے میں شامل کرنے کا افتتاح کیا ۔اس دوران وفاقی وزیر نے 10 کوچز کی تزئین و آرائش اور مرمت کو انتہائی ناقص قرار دے دیا اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا ۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ریلوے میں نئی دس کوچز کو انتہائی ناقص مرمت کی گئی ہے ،ایک کوچز پر 40 لاکھ روپے خرچہ آیاہے اور پہلے مرحلے میں 10 کوچز کو پاکستان ریلوے میں شامل کیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ حکام کا خیال ہوگا کہ وفاقی وزیر آئیں گے اور فیتہ کاٹ کر چلے جائیں گے ،میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ ماضی کو بھول جائیں اب ایسا نہیں ہونے دوں گا ،انہوں نے کہا کہ دس نئی کوچز کو دوبارہ واپس بھجوا دیا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے میں124 کوچز کی مرمت کے بعد شامل کرنے کا منصوبہ ہے جس سے پاکستان ریلوے کو سالانہ ایک ارب روپے کی آمدن توقع ہے ،وفاقی وزیر نے کہا کہ کوچز کی ناقص مرمت کرنے پر انکوائری کا حکم دے دیا ہے ،ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کی جائے اور اس حوالے سے حکام کو جواب دینا ہوگا ،انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریلوے پولیس فرض شناسی سے کام کررہی ہے اور ریلوے پولیس کی تنخواہ وفاقی پولیس کے برابر کرنے کے لئے کوشاں ہیں اور اس حوالے سے سمری وزیر اعظم کو بھجوا دی ہے ۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جوڈیشل کمیشن پر اتفاق ہوگیا ہے جس پر وزیر اعظم نے تمام پارلیمانی رہنماؤں کو اعتماد میں لیا ہے ،انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پر کسی سیاسی جماعت کے تحفظات ہیں تو یہ ان کا جمہوری حق ہے