ملک میں احتساب بنانے اور ملک سے کرپشن کے مکمل خاتمہ کیلئے ملک میں نیا آزادخودمختار احتساب ادارہ کے قیام کیلئے آئینی بل قومی اسمبلی میں پیش ، بل کے تحت موجودہ احتساب آرڈیننس 2000 ختم کرکے احتساب کا نیا ادارہ بنے گا جو وزیراعظم سے لیکر ہر سرکاری افسر کا احتساب کرسکے گا۔نئے ادارے کا سربراہ الیکشن کے ذریعے چنا جائے گا،نئے بل کے تحت (سرکاری خزانہ بل2015ء) نام ہوگا،ہمیں کرپشن کو ابتداء سے حتم کرنا ہوگا عوام کو سبز باغ نہیں دکھائیں گے۔رضا حیات ہراج ، کرپشن نے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے،اس بل کو قائمہ کمیٹی میں جانا چاہئے وہاں ضروری ترامیم کرلی جائیں گی،ملک سے کرپشن کو ختم کرنا ہوگا،خورشید شاہ

بدھ 25 مارچ 2015 07:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 مارچ۔2015ء)ملک میں احتساب بنانے اور ملک سے کرپشن کے مکمل خاتمہ کیلئے ملک میں نیا آزادخودمختار احتساب ادارہ کے قیام کیلئے آئینی بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا،یہ بل(ن) لیگ کے ایم این اے رضاحیات ہراج نے پیش کیا،بل کے تحت موجودہ احتساب آرڈیننس 2000 ختم کرکے احتساب کا نیا ادارہ بنے گا جو وزیراعظم سے لیکر ہر سرکاری افسر کا احتساب کرسکے گا۔

نئے ادارے کا سربراہ الیکشن کے ذریعے چنا جائے گا،نئے بل کے تحت (سرکاری خزانہ بل2015ء) نام ہوگا۔رضا حیات ہراج نے بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ الزام ہے کہ سیاستدان ملک کو آگے نہیں لے کر جانا چاہتے میں یہ اہم موڑ ہے کہ ہر ملک سیاسی لوگوں نے بنایا،سیاسی لوگوں کو آگے بڑھنا ہوگا،ملک کا مستقبل پارلیمنٹ ہے فیصلے اس فورم پر ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

نیب کے بارعے میں امیج لے کر یہ ادارہ سیاستدانوں کیلئے ہے،ملک کے کرپٹ افراد ہوں،انہیں غدار اور بغاوت کے قانون کے تحت ٹرائل ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اندر جو عوامی ٹیکس سے فائدہ ملتا ہے وہ جواب دہ ہے،بل کے اندر سکروٹنی کمیٹی بنائی جائے گی جو چےئرمین نیب کو چنے گی۔ٹیکس کی ادائیگی ہم پر فرض ہے،ٹیکس عوام کے مفاد پر خرچ ہونے چاہئے،کسی کا نام انصاف رکھنے سے انصاف نہیں ہوتا ہمیں کرپشن کو ابتداء سے حتم کرنا ہوگا عوام کو سبز باغ نہیں دکھائیں گے۔

ملک کے ادارہ احتساب کا خود مختار ادارہ ہونا چاہئے جو آزاد ہوگا،اس کا اپنا الیکشن کمیشن ہوگا جو منتحب ہوگا،9ریجنل آفس ہوں گے ڈیپوٹیشن پر تعینات نہیں ہوں گے،نئے احتساب ادارہ کا ملازم کہیں اور نہیں جائے گا۔وزیرپارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ اہم عنصر ہے،(ن) لیگ حکومت کا منشور بھی کرپشن کا خاتمہ ہے،کرپشن سے فری مشاہدہ بنانا ہمارا ماٹو ہے۔

انہوں نے کہا کہ صاف اور کرپشن سے پاک بیوروکریسی ہماری پالیسی ہے،اس بل کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوانے کی تائید کی اور نئے احتساب بل کی مخالفت نہیں کی۔خواجہ آصف نے بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت نے 5سالوں سے مشاورت کرکے متفقہ بل لانے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ کرپٹ لوگوں کا احتساب کرسکے۔نیب کیReputationخراب ہے اور اس کی تشخیص وزارت پانی وبجلی سے مختلف نہیں ہے،عوام کا ایسے ادارہ پر اعتماد ہونا چاہئے،اگر نیا احتساب بل متفقہ ہو تو اچھی روایت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اگر یہ بل سرکاری سطح پر لائے تو اچھا شگون اور اچھا پیغام جائے گا،حکومت اور اپوزیشن متفقہ طور پر نیا احتساب بل لائے تو بہتر ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ کرپشن نے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے،اس بل کو قائمہ کمیٹی میں جانا چاہئے وہاں ضروری ترامیم کرلی جائیں گی،ملک سے کرپشن کو ختم کرنا ہوگا۔وفاقی وزیرخواجہ آصف نے کہا کہ بل پر بحث قائمہ کمیٹی میں ہونی چاہئے تاہم بل پر اتفاق رائے ضروری ہے،ماضی میں مشرف حکومت نے نیب قوانین کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا،نیب کے زور سے سیاسی دھڑے بنائے گئے،ایک ایسا احتساب کا ادارہ ہونا چاہئے جس پر عوام کا اعتماد ہو اور عوام کا اعتماد متزلزل نہیں ہونا چاہئے۔

رضا حیات ہراج نے حکومت اور اپوزیشن کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ نئے ادارہ کے قائم ہونے سے ملک میں کرپشن کا خاتمہ یقینی ہوگا۔انتخابات میں بھاری اخراجات کرنے والا بھی جوابدہ ہوگا،دہری شہریت والے کو آمدنی کے ذرائع بھی بتانا ہوں گے،ملک سے باہر اسے اپنے اثاثے بھی بتانا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس بل پر پہلے بھی کافی کام ہوچکا ہے ۔