جوڈیشل کمیشن آرٹیکل 225 کے متصادم ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار ، آئین کے متصادم جوڈیشل کمیشن بنا تو چیلنج ہونے پر سپریم کورٹ کالعدم قرار دے گی،۔ آئین میں جوڈیشل کمیشن کے قیام کی کوئی گنجائش نہیں ہے،حکومت اور تحریک انصاف نے اپنا ہی مذاق اڑایا۔ سیاسی حل نکالا جاتا تو حکومت کا ساتھ دیتے۔میڈیا سے گفتگو

بدھ 25 مارچ 2015 07:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 مارچ۔2015ء) ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن آرٹیکل 225 کے متصادم ہے۔ آئین کے متصادم جوڈیشل کمیشن بنا تو چیلنج ہونے پر سپریم کورٹ کالعدم قرار دے گی۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جس نے جوڈیشل کمیشن کی مخالفت کی ہے کمیشن کی مخالفت اصولی بنیادوں پر کی ہے۔

(جاری ہے)

آئین میں جوڈیشل کمیشن کے قیام کی کوئی گنجائش نہیں ہے ہم سمجھتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں آئین کی پابند ہیں۔ آئین کی پوزیشن تبدیل نہیں کی جاسکتی۔ جوڈیشل کمیشن بنانے کا قانون سپریم کورٹ میں چیلنج ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر صورت میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے مزید مشاورت کریں گے۔ حکومت اور تحریک انصاف نے اپنا ہی مذاق اڑایا۔ سیاسی حل نکالا جاتا تو حکومت کا ساتھ دیتے۔