الطاف حسین کیخلاف کوئی دستاویزات برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے نہیں کیں ، الطاف حسین کی رینجرز کو دی گئی دھمکیوں اور ایف آئی آر سے متعلق آگاہ کیا،چوہدری نثار علی خان ،برطانوی ہائی کمشنر کی واپسی پر آئندہ کے لائحہ عمل بارے بتائینگے ، صولت مرزا کی پھانسی کی نئی تاریخ یکم اپریل مقرر کی ہے ، توسیع کا فیصلہ ایوان صدر ہی کرے گا ، آئندہ ہفتے نئی ای سی ایل پالیسی لائینگے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق تاحال نہیں ہوسکی ،کراچی میں گورنر راج کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرونگا، ملک میں 9فوجی عدالتیں قائم کردی گئی ہیں وزارت داخلہ سمیت دیگر وزارتوں میں موجود مافیا کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، ایم کیو ایم سیاسی جماعت ہے اس کو قائم رہنا چاہیے۔ پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 25 مارچ 2015 07:29

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 مارچ۔2015ء )وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ الطاف حسین کیخلاف کوئی دستاویزات برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے نہیں کیں ، الطاف حسین کی رینجرز کو دی گئی دھمکیوں اور ایف آئی آر سے متعلق آگاہ کیا ، برطانوی ہائی کمشنر کی واپسی پر آئندہ کے لائحہ عمل بارے بتائینگے ، صولت مرزا کی پھانسی کی نئی تاریخ یکم اپریل مقرر کی ہے ، توسیع کا فیصلہ ایوان صدر ہی کرے گا ، آئندہ ہفتے نئی ای سی ایل پالیسی لائینگے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق تاحال نہیں ہوسکی ،کراچی میں گورنر راج کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرونگا، ملک میں 9فوجی عدالتیں قائم کردی گئی ہیں ،سابقہ ادوار میں سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کو پاکستان لاکر غیر قانونی طور پر چھوڑا گیا جس پر ایف آئی اے نے انکوائری شروع کردی ہے جو وزارت داخلہ سمیت دیگر وزارتوں میں موجود مافیا کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، ایم کیو ایم سیاسی جماعت ہے اس کو قائم رہنا چاہیے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ صولت مرزا کی جانب سے جاری بیان پر بلوچستا ن حکومت انکوائری کررہی ہے کہ کس طرح کس نے بیان اور وڈیو جاری کی ۔ شفقت حسین کی کم عمر ی کے حوالے سے ایف آئی اے کی ٹیم بنادی ہے جو حقائق پر مبنی رپورٹ وزارت داخلہ کو دے گی جس کسی کے پاس فوتگی کا سرٹیفیکیٹ سمیت کوئی معلومات ہوں تو وزارت میں جمع کرائے ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی میں آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ کرائم ، جرائم میں ملوث افراد کے خلاف ہے جو ایم کیو ایم کے فاروق ستار کی جانب سے 27اگست 2013کو کی گئی ایک پریس کانفرنس جس میں انہوں نے فوج کے ذریعے کراچی میں آپریشن کی دعوت دی جس پر اگلے روز وزارت داخلہ میں ایک پریس کانفرنس کی گئی اور کہا گیا کہ فوج گلی محلوں میں آپریشن کے لیے نہیں ہے بلکہ دیگرادارے کریں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ شفقت حسین کی کم عمر ی کے حوالے سے شور کے باعث عالمی دنیا میں بدنامی ہوئی دیگر ممالک میں بھی سزائے موت پر عمل ہوتا ہے تاہم حکومت اس پر کوئی عالمی دباؤ قبول نہیں کرے گی تاہم شفقت حسین نے جس بچے کو قتل کیا اس کے گھر والوں کو آج بھی دھکمیاں دی جارہی ہیں جس کے باعث وہ گھر تبدیل کرنے پر مجبور ہوئے اس کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں گی ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ بیروں ملک سے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی پاکستان آمد اور فرار کے حوالے سے برطانیہ کی حکومت نے اظہا رکیا جس پر وزارت داخلہ نے کارروائی کرتے ہوئے چار خطرناک ملزمان جن میں د و پاکستا ن ایک دوبئی اور ایک دوسرے ملک ایڈورمیں ہے جن پر قتل اور منشیات کے جرم ثابت ہو چکے ہیں ۔ ایسے مافیا کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایف آئی اے اور انٹرپول کے ذریعے گرفتاری عمل میں لائی اس جرم میں ایک پنجاب پولیس اہلکار آٹھ ماہ سے جیل میں ہے ۔

مزید انکوائری کے لیے 10دن کا ٹائم دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیر تھائی لینڈ میں مقیم جرم ثابت ہو نے والے افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے ۔ اس وقت 9ملزما ن کے پاس کاغذات نہیں ہیں جو وزارت داخلہ کے سیکشن آفیسر سے لے کر سیکرٹری سمیت ایف آئی اے افسرا ن کو میٹنگ کے لیے بلایا ہے جس پر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

ا نہو ں نے کہا کہ صولت مرزا کی پھانسی روکنے کے حوالے سے وزارت داخلہ نے وزیراعظم ہاؤس کو تجویزدی جنہوں نے اس پر صدر ہاؤس کو اعتماد میں لیا اور سزائے موت 72گھنٹے کے لیے روکی گئی اسی طرح اب صولت مرزا کی سزائے موت کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس کو تجویز دی کے سزائے موت یکم اپریل کو دی جائے گی جس کی سمری صدر ہاؤس بھیج دی گئی ہے جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔