حکومت اور تحریک انصاف میں ہونے والے معاہدے سے آئین شکنی نہیں ہوئی،چودھری سرور ،جوڈیشل کمیشن کے قیام سے شفاف انتخابات کی را ہ ہموار ہو گی ۔ ملک کی تقدیر بدلنے کے لئے مسلح ونگ کا خاتمہ ناگزیر ہے عوام کو دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دینا چاہئے،میڈیا سے گفتگو

منگل 24 مارچ 2015 10:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 مارچ۔2015ء) سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف میں ہونے والے معاہدے سے آئین شکنی نہیں ہوئی ۔ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے شفاف انتخابات کی را ہ ہموار ہو گی ۔ ملک کی تقدیر بدلنے کے لئے مسلح ونگ کا خاتمہ ناگزیر ہے عوام کو دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے مسلح قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دینا چاہئے ۔

پیر کے روز تقریب کے بعد یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے لئے ملک میں کوئی نوگوایریا نہیں ملک بھر میں تحریک انصاف کا ووٹ بینک موجود ہے ۔ کراچی میں تحریک انصاف کا وسیع ووٹ بینک موجود ہے انہوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف بلدیاتی الیکشن میں ملک بھر میں بھرپور طریقے سے حصہ لے گی اور بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف ہی کامیابی حاصل کرے گی ۔

(جاری ہے)

چودھری سرور کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی بڑی قوت بن گئی ہے ۔ پی پی پی اور ن لیگ آزاد کشمیر میں شکست کے خوف سے میرپور کے ضمنی الیکشن ملتوی کرانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ 25 مارچ کو عمران خان میرپور میں جلسہ کریں گے ۔ ضمنی انتخابات ملتوی کرائے گے تو عمران خان کا جلسہ دھرنے کی صورت اختیار کر جائے گا انہوں نے کہا ہے کہ دونوں بڑی جماعتوں نے اداروں کو سیاسی بنا دیا ہے اداروں کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے اور نہ ہی سیاسی اختلافات کو انا کا مسئل بنانا چاہئے ۔

سیاست دان تنقید سے بچنے کے لئے خود ہی اپنا احتساب کریں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے لئے ن لیگ کے پاس پہلے نہ کوئی پروگرام تھا نہ اب ہے ۔ گورنر ہوتے ہوئے بھی جوڈیشل کمیشن کی حمایت کی ہے ۔ ملک میں لاکھوں لوگ ادویات کی قلت اور ہسپتالوں کی کمی کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں ہمارے حکمران قومی دولت کو ذاتی عیاشیوں پر خرچ کر رہے ہیں ۔ چودھری سرور نے کہا ہے کہ برطانیہ میں 40 سال سیاست کی ہے پاکستان میں عیش عشرت کے لئے سیاست کرنے نہیں آیا بلکہ 40 سال کے تجربات سے پاکستانی قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں ۔ دنیا میں حکومت کی پہلی ترجیحی تعلیم ، صحت اور معیشت کی مضبوطی ہے مگر ہماری پالیسی میں تعلیم اور صحت سے کم اہمیت کی حامل ہے ۔