بھارت نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں حریت رہنماوٴں کو شامل کرنے سے صاف انکار کردیا،پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں’تیسری پارٹی‘یعنی حریت رہنماوٴں کی کوئی جگہ نہیں ہے، تمام تصفیہ طلب مسائل پر آگے بڑھنے کا واحد راستہ شملہ معاہدے اور لاہور ڈیکلریشن کے فریم ورک کے اندر پر امن دو طرفہ بات چیت ہے، ترجمان بھارتی وزارت خارجہ

منگل 24 مارچ 2015 09:58

نئی دہلی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 مارچ۔2015ء ) بھارت نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں حریت رہنماوٴں کو شامل کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔ہندوستان کے مقامی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں 'تیسری پارٹی' یعنی حریت رہنماوٴں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق کی ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد عبدالباسط کا یہ بیان سامنے آیا تھا کہ 'ہندوستان کو پاکستان کے قومی دن کیموقع پر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنماوٴں کو بلانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے'۔

اس بیان کے سامنے آنے کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'پاکستان اور ہندوستان کے مابین مذاکرات میں کسی'تیسری پارٹی' کی کوئی گنجائش نہیں ہے'۔

(جاری ہے)

ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ 'تمام تصفیہ طلب مسائل پر آگے بڑھنے کا واحد راستہ شملہ معاہدے اور لاہور ڈیکلریشن کے فریم ورک کے اندر پر امن دو طرفہ بات چیت ہے'۔

اس سے قبل پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط کا کہنا تھا کہ انڈیا کو پاکستان سے مذاکرات میں حریت رہنماوٴں کی مداخلت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ تمام مسائل کو مذاکرات کے ساتھ حل کرنے میں سنجیدہ ہے، کیونکہ انھیں طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا۔تاہم عبدالباسط کے جواب میں سید اکبر الدین کا کہنا ہے کہ ہندوستانی حکومت اپنے حوالے سے بات کرنے کو ترجیح دیتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اس بات کو چونکہ بارہا دہرایا جا چکا ہے لہذا نام نہاد حریت کے حوالے سے ہندوستان کی پوزیشن اور کردار پر کسی کو کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے'۔یاد رہے کہ ہندوستان نے گزشتہ برس اگست میں پاکستان کے ساتھ ہونے والے خارجہ سطح کے مذاکرات صرف اس وجہ سے منسوخ کردیئے تھے کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر نے حریت رہنماوٴں سے ملاقات کی تھی۔

اس واقعے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کو انڈیا یا حریت رہنماوٴں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا کہا تھا۔دونوں ممالک کے مابین برف رواں ماہ ہندوستان کے سیکریٹری خارجہ ایس جے شنکر کے دورہ پاکستان کے بعد پگھلی اورایس جے شنکر اور وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین مذاکرات کی بحالی کی امید دوبارہ سے جاگ گئی ہے