اگلے 15 سال میں پانی کے ذخائر 40 فیصد تک کم ہوجائیں گے، اقوام متحدہ،2050 تک دنیا کی آبادی 9 ارب تک ہوجائے گی، زراعت، صنعت اور ذاتی استعمال کے لیے زیرِ زمین پانی پر انحصار بڑھ جائے گا ، پانی کی طلب 55 فیصد تک بڑھ جائے گی ، عالمی ادارے کی رپورٹ

اتوار 22 مارچ 2015 10:02

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مارچ۔2015ء) اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں آئندہ 15 سال کے دوران دنیا بھر میں پانی کے ذخائر کم ہونے کے باعث اس کی فراہمی میں 40 فیصد تک کمی واقع ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق آج 22مار چ کو پانی کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ 2050 تک دنیا کی آبادی 9 ارب تک ہوجائے گی، زراعت، صنعت اور ذاتی استعمال کے لیے زیرِ زمین پانی پر انحصار بڑھ جائے گا جس کے باعث پانی کی طلب 55 فیصد تک بڑھ جائے گی جب کہ اس کے نتیجیمیں پانی کے ذخائر اسی تیزی سے کم ہوں گے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اگلے 15 برس میں انسانی ضرورت کے لیے پانی صرف 60 فیصد تک رہ جائے گا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہیکہ پانی کے ذخائر میں کمی کی اہم وجوہ میں آب و ہوا میں تبدیلی بارشوں کے نظام میں تبدیلی کی وجہ سے واقع ہوگی جب کہ اس کینتیجے میں نہ صرف فصلوں کو شدید نقصان ہوگا بلکہ ماحولیاتی نظام تباہ اور صنعتی عمل بھی متاثر ہوگا۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی سالانہ رپورٹ کیمطابق پانی کے ذخائر محدود اور اس کی طلب لامحدود ہے اور جب تک اس میں توازن نہیں ہوتا اس وقت تک پانی کی عالمی کمی بڑھتی رہے گی جب کہ پانی کی دستیابی اور طلب کے درمیان ایک بڑا خلا پیدا ہونے کے باعث فسادات کا سلسلہ بھی شروع ہوسکتا ہے تاہم پانی کے باکفایت استعمال سے مستقبل میں اس مسئلے سے نمٹا جاسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں تیسری دنیا میں پانی پر نئی پالیسیوں اس کی قیمت اور نئے ذخائر کی تلاش پر زور دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ پانی کا عالمی دن 22 مارچ کو منایا جائے گا جب دنیا بھر میں تقریباً 70 کروڑ افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جب کہ پسماندہ ممالک میں امراض کی سب سے بڑی وجہ آلودہ پانی کا استعمال بھی ہے۔

متعلقہ عنوان :