چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سکواڈ کی گاڑی کو مناسب راستہ نہ بتانے پر اسلام آباد ٹریفک پولیس کے تین اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری

جمعہ 20 مارچ 2015 09:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مارچ۔2015ء)چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سکواڈ کی ایک گاڑی کو مناسب راستہ نہ بتانے کے الزام میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے تین اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ڈی ایس پی کے دفتر طلب کرلیاگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دو روز قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ اپنے سکواڈ کے ہمراہ قبل از مغرب اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن میں سفر کر رہے تھے جی نائن میں واقع سگنل پر سکواڈ کی گاڑیاں گزر گئیں تاہم ایک گاڑی کے ڈرائیور نے اس بات کا شکوہ کیا کہ اسکو ٹریفک پولیس کی جانب سے مناسب رہنمائی نہیں کی گئی۔

مذکورہ شکوے کے حوالے سے کنٹرول پر کال ہوئی تو ٹریفک پولیس حکام نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اس سگنل پر ڈیوٹی کرنے والے ٹریفک پولیس کے جوانوں کو شوکاز نوٹس دیکر ڈی ایس پی کے دفتر طلب کرلیاگیا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز ڈی ایس پی اسلام آباد ٹریفک پولیس اقبال نے ایف ٹین میں واقع دفتر میں ٹریفک پولیس کے جوانوں کو بلاکر واقعے کے بارے میں ان کے ابتدائی بیانات ریکارڈ کئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی پر موجود جوانوں نے موٴقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے ایمانداری کیساتھ اپنے فرائض نبھائے ہیں۔سکواڈ کی گاڑیوں کو مناسب انداز میں رہنمائی کرتے ہوئے کلیئر کیا گیا تاہم سکواڈ کی ایک گاڑی کے ڈرائیور کی جانب سے کئے جانے والے شکوے میں انکی کوئی غلطی نہیں ہے۔اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹریفک پولیس کے ایک جوان نے اوصاف کو بتایا کہ ڈرائیور شکایت کرنے میں خاطر خواہ دلچسپی نہیں رکھتا تھا تاہم ہمارے ہی ایک سب انسپکٹر دوست محمد کی ایماء پر یہ کال چلوائی گئی ہے۔