23مارچ کو پریڈ کے لیے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل د یدی گئی ، وفاق ، پنجاب اور آزاد کشمیر پولیس کے 0 1000ہزار جوان خدمات سرانجام دیں گے، 50ریزو پولیس اسٹینڈ بائی ، باقی سیکورٹی پاک فوج کے پاس ہو گی،پریڈ گراؤنڈ میں داخلے کی حتمی اجازت پاک فوج سے مشروط،5کلومیٹر کی حدود تک موبائل سروس مکمل بندہو گی

جمعہ 20 مارچ 2015 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مارچ۔2015ء)وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں 23مارچ کو ہونے والی پریڈ کے لیے آئی جی اسلام آباد پولیس نے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے0 1000ہزار پولیس اہلکار جن میں وفاقی پولیس ، پنجاب پولیس اور آزادجموں و کشمیر پولیس کے جوان خدمات سرانجام دیں گے جبکہ 50ریزو پولیس اسٹینڈ بائی جبکہ باقی سیکورٹی پاک فوج کے پاس ہو گی ،پریڈ گر اؤنڈ میں داخلے کی حتمی اجازت پاک فوج سے مشروط ہو گی ۔

وزارت آئی ٹی کے مطابق 5کلومیٹر تک چاروں اطراف موبائل سروس مکمل بندہو گی ۔ خبر رساں ادارے کے ذرائع کے مطابق فیض آباد کے اطراف میں موجود ہوٹلز،اونچی عمارتیں ، شادی ہالز اور پرائیویٹ سواری اٹھانے والی گاڑیاں سیکورٹی رسک قرار دے دی گئی ،وفاقی اور پنجاب پولیس وزارت داخلہ کی جانب واضح ہدایات کے باوجود فیض آباد میں موجود ہوٹلز کو بند کرانے میں ناکام ،سرچ آپریشن نہ کیا جاسکا۔

(جاری ہے)

وفاقی پولیس نے اسلام آباد میں کمرشل استعمال ہونے والے 177گیسٹ ہاوسز،15ہسپتال اور 24تجارتی مراکز پر کڑی نگرانی کے لئے متعلقہ ایس ایچ اوز کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔پولیس نے ہسپتال پمز اور پولی کلینک کو بھی ایک خط لکھ دیا ہے کہ مریضوں کی روزمرہ کی آمد اور اخراج کی بھی روپورٹ دی جائے تاکہ سیکورٹی معاملات کو بہتر بنایا جا سکے۔دوسری جانب خبر رساں ادارے کو ذرائع سے معلوم ہو ا ہے کہ بیشتر پولیس اہلکار و افسران متعدد گیسٹ ہاوسز اور شادی ہالز سے کھانا کھاتے ہیں اب 23مارچ تک انہیں یہ سہولت میسر نہ ہو گی ۔

وفاقی انتظامیہ اور پولیس نے تمام شادی ہالز کو بھی اگاہ کر دیا ہے کہ 23مارچ کو شادیا ں کینسل کروائی جائیں یا شادی ہالز بک نہ کیے جائیں۔تھانہ شہزاد ٹاؤن ، کوہسار، آبپارہ ، لوہی بھیر ، سہالہ ،سیکرٹریٹ،آئی نائن ، کورال سمیت دیگر تمام تھانوں کو اگاہ کر دیا گیا ہے کہ اپنے تھانہ کی حدود میں واقع تمام گیسٹ ہاوسز،ہاسٹلز، کرایہ دار وں پر کڑی نظر رکھی جائے۔