صولت ویڈیو الزامات، متحدہ کا عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ جانیکا اعلان،قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے، ایسے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، صولت کا بیان قانون شہادت اور ضابطہ فوجداری کی خلاف ورزی ہے، زندگی کا لالچ دے کر بیان پڑھوایا گیا،ایم کیو ایم وکلاء کی پریس کانفرنس

جمعہ 20 مارچ 2015 08:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 مارچ۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ نے صولت مرزا کے پھانسی سے چند گھنٹے قبل ویڈیو بیان اور الزامات پر عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، ایم کیو ایم وکلاء کا کہناہے کہ قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے، ایسے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، صولت کا بیان قانون شہادت اور ضابطہ فوجداری کی خلاف ورزی ہے، زندگی کا لالچ دے کر بیان پڑھوایا گیا۔

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صولت مرزا کے ویڈیو بیان اور قائدین پر سنگین الزامات پر عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ میں جانے کا فیصلہ کرلیا جبکہ سیکریٹری جنرل بان کی مون کو بھی خط لکھا جائے گا۔ایم کیو ایم رہنماء اور ماہر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کہتے ہیں کہ 25 سال بعد صولت مرزا کا بیان منظر عام پر آیا ہے، صولت نے اس سے پہلے ایسی کوئی بات نہیں کی، ایک قیدی کا ویڈیو بیان جاری کرنا قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے، کیا ریکارڈ میں آنے کے بعد کوئی اپنا بیان بدل سکتا ہے، صولت مرزا کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپیلیں خارج ہونے کے بعد 164 کا بیان نہیں ہوتا، کس جیل مینوئل میں ہے قیدی کے بیان کو میڈیا پر نشر کیا جائے، الطاف حسین اور بابر غوری الزامات کو مسترد کرچکے ہیں، نثار صاحب اچھے آدمی ہیں، معاملے کو دیکھیں، اگر ایم کیو ایم پسند نہیں تو ایسی چیزیں کریں جن کی حقیقت ہو۔بیرسٹر محمد علی سیف نے اس موقع پر کہا کہ صولت مرزا کو زندگی کا لالچ دے کر بیان پڑھوایا گیا، میڈیا پر بیان جاری کرنا بدنیتی پر مبنی ہے، ایسے اقدام کا جواب دینے کا قانونی حق رکھتے ہیں، مجرم کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے، بیان قانون شہادت اور ضابطہ فوجداری کی خلاف ورزی ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ نے صولت مرزا کے بیان کیخلاف عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ کرلیا،اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی خط لکھا جائے گا۔جمعرات کو ایک نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صولت مرزا کے بیان کیخلاف عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ کیاگیا ہے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی خط لکھا جائے گا۔گزشتہ روز صولت مرزا کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سے ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔پیغام میں انہوں نے الطاف حسین سمیت پارٹی کی سینئر قیادت پر سنگین الزام عائد کیے تھے۔