کراچی ، الطاف حسین کے خلاف سول لائنز پولیس اسٹیشن کراچی میں دہشت گردی کا مقدمہ درج ،متحدہ قائد کے خلاف سندھ رینجرز کے کرنل طاہر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا

بدھ 18 مارچ 2015 09:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مارچ۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف سول لائنز پولیس اسٹیشن کراچی میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ،متحدہ قائد کے خلاف سندھ رینجرز کے کرنل طاہر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے،انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 7سال سے لے کر موت تک کی سزا ہو سکتی ہے ۔پولیس کے مطابق تھانہ سول لائنز میں رینجرز کے کرنل طاہر کی مدعیت میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلا ف انسداد دہشت گردی ایکٹ 7ATAاور زیر دفعہ 506کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔

مقدمے کا نمبر03/2015ہے،مقدمے میں رینجرز کو دھمکیاں دینے اور انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں جبکہ مقدمے میں 7اے ٹی اے اور 506 بی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں،قانونی ماہرین کے مطابق506B میں2 سال سے ڈھائی سال جبکہ سیون7ATA کے تحت 7 سال سے موت تک کی سزا بھی ہوسکتی ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم الطاف حسین نے نائن زیرو پر آپریشن کے بعد نجی ٹی وی کے پروگرام میں آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کے لیے تضحیک آمیز جملے ادا کیے تھے جبکہ انہوں نے دھمکی آمیز لفظ بھی ادا کیے تھے ۔

(جاری ہے)

پولیس نے متحدہ قائد الطاف حسین کے جملوں "جن رینجرز والوں نے چھاپا مارا وہ تھے اور تھے ہوجائینگے"کو بھی مقدمے کے متن کا حصہ بنایا ہے ۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی متحدہ قائد کے خلاف متعدد مقدمات کراچی کے مختلف تھانوں میں درج ہیں جو این آر او کے تحت ختم کردیئے گئے تھے ۔دوسری جانب ایم کیوایم کا وفد ایف آئی آر کی کاپی لینے تھانہ سول لائنز پہنچا جہاں تھانے میں کسی ڈیوٹی افسر کے موجود نہ ہونے کے باعث انہیں مقدمے کی کاپی فراہم نہیں کی گئی، اس موقع پر متحدہ کے رہنما محمد حسین کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کی کاپی لینے تھانے آئے تاہم کسی افسر کے موجود نہ ہونے پر کاپی فراہم نہیں کی گئی ہے ۔

دوسری جانب ایس ایس پی انویسٹی گیشن فیض اللہ کوریجو کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف سندھ رینجرز کے کرنل طاہر کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوگیا ہے،قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی تقاریرکاجائزہ لیاجائیگا،رینجرزنے نشرہونے والی تقریرکی ریکارڈنگ نہیں دی ہے اب تقاریرکی سی ڈیزحاصل کرنے کے لیے چینلزکوخط لکھیں گے،سی ڈی موصول ہونے اور تقریر یا پروگرام میں الطاف حسین کے بیانات کا جائزہ لینے کے بعد مقدمے کی کارروائی آگے بڑھے گی۔

واضح رہے کہ رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر 11 مارچ کو چھاپہ مار کارروائی کے دوران 100سے زائد افراد کو گرفتار کرتے ہوئے اسلحہ برآمد کیا گیا تھا جس میں ترجمان رینجرز کرنل طاہر دعویٰ کیا تھا کہ برآمد کئے گئے اسلحے میں نیٹو کا اسلحہ بھی شامل تھا۔