افغان فورسز کا ’داعش سے وابستہ‘ 10 جنگجووٴں کی ہلاکت کا دعویٰ

منگل 17 مارچ 2015 09:54

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 مارچ۔2015ء)افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے 10 ایسے جنگجووٴں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن کا تعلق عراق و شام میں برسر پیکار شدت پسند گروپ داعش سے بتایا جاتا ہے۔ان جنگجووٴ ں کی ہلاکت کی خبر ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب یہ اطلاعات منظر عام پر آ رہی ہیں کہ ناراض طالبان کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد ’داعش‘ میں شامل ہو رہی ہے۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا ہے کہ اتوار کو صوبہ ہلمند میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کیے گئے تمام جنگجووٴں کا تعلق 'داعش‘ سے تھا۔حکومت نے ہلاک ہونے والے جنگجووٴں میں سے ایک کی شناخت بطور حافظ واحدی کے نام سے کی ہے، جو گزشتہ ماہ افغانستان میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسند کمانڈر ملا عبدالروٴف کا جانشین اور قریبی عزیز بتایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عبد الروٴف گوانتاناموبے کا ایک سابق قیدی تھا جس نے طالبان سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد خود کو ہلمند میں ’داعش‘ کا رہنما قرار دیا تھا۔افغانستان میں ایسی اطلاعات پر تشیویش کا اظہار کیا جا رہا ہے جن میں کہا گیا کہ طالبان عسکریت پسند حالیہ مہینوں میں ’داعش‘ میں شامل ہو رہے ہیں تاہم ابھی تک ان جنگجووٴں اور داعش کے درمیان کسی عملی تعاون کی کوئی شہادت سامنے نہیں آئی ہے۔

کئی لوگوں کو خدشہ ہے کہ یہاں ’داعش‘ کے ابھرنے سے افغانستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے فروری سے ہلمند صوبے میں طالبان جنگجووٴں کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔افغانستان کی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے اتوار کو ملک بھر میں 58 طالبان مسلح عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔