پرویز مشرف ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کے بعد اپنی پارٹی کو فعال کرنے کیلئے سرگرم ، متحدہ کے متعدد رہنماؤں نے حمایت کا یقین دلا دیا،مسلم لیگ ن‘ ق لیگ‘ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماؤں نے بھی ساتھ دینے کی حمایت کردی

پیر 16 مارچ 2015 09:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مارچ۔2015ء) سابق صدر پرویز مشرف ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کے بعد اپنی پارٹی کو فعال کرنے کیلئے سرگرم ہو گئے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے متعدد رہنماؤں نے حمایت کا یقین دلا دیا۔ مسلم لیگ ن‘ ق لیگ‘ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماؤں نے بھی ساتھ دینے کی حمایت کر دی ہے۔ خبر رساں ادارے کو اے پی ایم ایل ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف ایک بار پھر پارٹی کو فعال بنانے کے لئے متحرک ہو گئے ہیں۔

سابق صدر نے گزشتہ 3 ماہ سے مختلف سیاسی جماعتوں کے نامور رہنماؤں سے پس پردہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کو ایم کیو ایم کا سربراہ بنانے کی ایک بار پہلے بھی افواہیں گردش کرتی رہیں مگر بعد ازاں اے پی ایم ایل نے خبر رساں ادارے کو بتاتے ہوئے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف ایم کیو ایم کی قیادت نہیں سنبھال رہے ہیں بلکہ ایک متحدہ مسلم لیگ کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں اور اس سلسلہ میں ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سابق صدر پرویز مشرف سے ملاقاتیں ہو رہی ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ متحدہ مسلم لیگ جلد وجود میں آجائیگی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ملک بھر میں پیپلزپارٹی‘ مسلم لیگ ن‘ مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے پرویز مشرف سے ملاقاتیں کر کے انہیں یقین دلایا کہ وہ انکی پارٹی اے پی ایم ایل یا متحدہ مسلم لیگ کو باضابطہ طور پر جوائن کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب‘ سندھ‘ میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو چھوڑنے والے سیاستدانوں نے پرویز مشرف کی حمایت کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

ڈیرہ غازی خان کے کھوسہ برادران سے بھی مذاکرات کرنے کیلئے تیاری مکمل کر لی گئی اور اے پی ایم ایل ذرائع کے مطابق کھوسہ برادران بھی حمایت کی یقین دہانی کرائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے درجنوں سینئر رہنماؤن نے سابق صدر کو ملاقاتوں کے دوران یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ وہ الطاف حسین سے نجات چاہتے ہیں مگر وہ ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم پر کبھی بھی نہیں رہ سکیں گے اس حوالے سے ایک علیحدہ پارٹی بنانی ہو گی جس پر سابق صدر نے متحدہ مسلم لیگ بنانے کا اشارہ دیا اور اپنا ہوم ورک مکمل کریں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت جلد کراچی میں موجود اہم سیاستدان باضابطہ طور پر اے پی ایم ایل یا متحدہ مسلم لیگ کو جوائن کرنے کا باضابطہ فیصلہ کر لیا گیا۔