بھارت ذکی الرحمان لکھوی کے معاملے پر بے جا مداخلت کر رہا ہے،سرتاج عزیز ، لکھوی کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے ان کی ضمانت میں حکومت کا کوئی کردار نہیں، آبی تنازعے پر اپنے حقوق کا تحفظ کریں گے بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو اقدامات اٹھائیں گے،مشیر خارجہ کا کانفرنس سے خطاب

پیر 16 مارچ 2015 09:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مارچ۔2015ء) وزیر اعظم کے مشیر برا ئے قومی سلا متی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت ذکی الرحمان لکھوی کے معاملے پر بے جا مداخلت کر رہا ہے پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے اور عدالتی نظام شفاف ہے لکھوی کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے لکھوی کی ضمانت میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ۔ ذکی الرحمان لکھوی کے معاملے پر پاکستان نے دفاعی پوزیشن اختیار نہیں کی ۔

پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کرنا معمولی بات ہے ۔ آبی تنازعے پر اپنے حقوق کا تحفظ کریں گے بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو اقدامات اٹھائیں گے، ان خیالات کا اظہار سرتاج عزیز نے اتوار کے روز ترکمستان انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکمستان کے سابقہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ترکمستان نے مستقل غیر جانبداری کی پالیسی اپنا کر بے پناہ ترقی کی ہے پاکستان اور ترکمستان خطے میں امن کے لئے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں خطے میں امن کے لئے دونوں ملکوں کو ایک دوسرے سے تعاون جاری رکھنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی کرا دی ہے ۔ رواں سال کے آخر تک تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کر دیا جائے گا تاپی گیس پائپ لائن نے افغانستان میں امن کے لئے مدد ملے گی ۔ تاپی پائپ لائن منصوبہ چاروں ممالک کے لئے اہمیت کا حامل ہے ۔ تاپی منصوبہ چاروں ممالک کو نزدیک لانے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ مشیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کو سمجھوتہ ایکسپریز سانحہ کی تحقیقات کے لئے یاد دہانی کرائی ہے لیکن ابھی تک کو پیش رفت نہیں ہوئی ۔