خامنہ ای کی علالت، جانشینی کا معاملہ ایرانی سیاسی حلقوں میں ایک بار پھر زیر بحث آگیا ، روسی اور اسرائیلی میڈیا نے بھی خامنہ ای کی علالت و متوقع جانشینوں پر مباحثے شروع کر دیے

منگل 10 مارچ 2015 10:20

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 مارچ۔2015ء)ایران کے سرکاری میڈیا میں خلاف معمول پہلی بار سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی خرابی صحت کی خبریں شائع کی گئی ہیں۔ علالت کی حالت میں خامنہ ای کی ایک تازہ تصویر گذشتہ روز سامنے آئی جس میں ایرانی وزیر ماحولیات کو ان سے ملتے اور عیادت کرتے دکھایا گیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ کی مسلسل بگڑتی صحت کے بعد ان کی جانشینی کا معاملہ ایران کے سیاسی حلقوں میں ایک بار پھر سے زیر بحث آگیا ہے۔

دوسری جانب روسی اور اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی خامنہ ای کی علالت اور ان کے متوقع جانشینوں پر مباحثے شروع کر دیے ہیں۔روسی خبر رساں ایجنسی"انٹرفیکس" کی رپورٹ کے مطابق "پروسٹیٹ کینسر" کے شکار آیت اللہ علی خامنہ ای کو تہران کے ایک اسپتال میں خصوصی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سپریم لیڈر پچھلے سال بھی اسی طرح اچانک علیل ہوگئے تھے جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں آٹھ ستمبر کو ان کے مثانے کی سرجری کی گئی تھی۔

تب بھی ان کے جانشینی کے موضوع پر عالمی ذرائع ابلاغ میں ایک نئی بحث شروع ہوئی تھی اور اب بھی ایسا ہی ہوا ہے۔فرانسیسی اخبار "لوفیگارو" نے اپنی ایک حالیہ اشاعت میں مغربی انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے لکھا ہے ”مرشد اعلیٰ کی صحت اب انہیں زیادہ عرصے تک زندہ رکھنے کی ضمانت نہیں دے سکتی۔ عمر کے اس حصے میں وہ جس مرض میں مبتلا ہیں وہ انہیں دو سال سے زیادہ زندہ نہیں رہنے دے گا، کیونکہ مثانے کا کینسر نہایت تیزی کے ساتھ پورے جسم میں پھیلتا اور مریض کے لیے جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

آیت اللہ علی خامنہ کو لاحق کینسر اب چوتھے درجے پر پہنچ چکا ہے“۔ اخبار لکھتا ہے کہ خامنہ ای کی زندگی تو زیادہ دکھائی نہیں دیتی لیکن ایران کی موجودہ قیادت نے کسی کو ان کا جانشین نامزد نہیں کیا ہے۔ جلد ہی ان کی جانشینی کا معاملہ ایک طوفان کی طرح اٹھے گا۔