امریکی جنرل مارٹن ڈمپسی کا دورہ عراق،اعلیٰ عراقی حکام سے ملاقاتیں کرینگے، ڈیمپسی کی آئی ایس کے خلاف جنگ میں سٹرٹیجک صبر سے کام لینے کی تلقین

منگل 10 مارچ 2015 10:15

بغداد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 مارچ۔2015ء)امریکی فوج کے اعلیٰ آفیسر پیر کو بغداد پہنچ گئے،جیسا کہ عراقی فورسز جہادیوں کے خلاف آج تک سب سے بڑے آپریشن میں دولت اسلامیہ کے خلاف برسرپیکار ہے۔چےئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارٹن ڈمپسی C-17فوجی طیارے پر بغداد میں اترے،وہ اعلیٰ عراقی حکام کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔اتوار کو خلیج میں فرانسیسی طیارہ بردار بیڑے چارلس ڈی گوالے کے دورے کے دوران ڈیمپسی نے آئی ایس کے خلاف جنگ میں سٹرٹیجک صبر سے کام لینے کی تلقین کی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ عراقی فوجیوں کی تربیت اور بغداد حکومت کی جانب سے ملک کی سنی آبادی اور رہنماؤں کے ساتھ مفاہمت کی خواہش اہم عوامل ہیں۔ڈیمپسی ،جن کے ملک نے گزشتہ سال اگست میں عراق میں جہادیوں کے خلاف پہلے حملوں کا آغاز کیا،کا یہ بھی کہنا تھا کہ فضائی حملوں میں شدت آپشن نہیں ہے۔چارلس ڈی گوالے پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عراق بھر میں کارپٹ بمباری جواب نہیں ہے،فرانس گزشتہ سال عراق میں حملوں میں شامل ہونے والا دوسرا مغربی ملک بنا تھا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں عراق میں پہلے سے تعینات 2600فوجی مشیروں میں مزید اضافے کی کوئی ضرورت نظر نہیں آتی۔