چیئرمین اور ڈپٹی چیرمین سینٹ بارے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، فیصلے باہمی مشاورت، مفاہمت سے ہونے چاہئیں،پرویزخٹک، صوبے میں سینٹ کے انتخابات کے حوالے سے بض اپوزیشن جماعتیں چور مچا ئے شور کے فارمولے پر عمل پیرا ہیں ، مسلم لیگ ن سے کچھ ووٹ ہمیں ملے ،ہم نے اضافی ووٹ مسلم لیگ (ن) کو دیا،بلدیاتی انتخابات کیلئے ہم ایک سال قبل بھی تیار تھے ،30مئی کو ہونیوالے انتخابات کیلئے تمام انتظامات مکمل ہیں،وزیراعلی خیبرپختونخوا

پیر 9 مارچ 2015 10:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مارچ۔2015ء)وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی میں چیئرمین اور ڈپٹی چیرمین سینٹ کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔جب صورت حال واضح ہوگی تو اس حوالے سے دوبارہ اجلاس میں فیصلہ کریں گے۔چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے باہمی مشاورت اور مفاہمت سے فیصلے ہونے چاہیے اس حوالے سے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان ہی حتمی فیصلہ کریں گے ۔

ہمارے صوبے میں سینٹ کے انتخابات کے حوالے سے بض اپوزیشن جماعتیں چور مچا ئے شور کے فارمولے پر عمل پیرا ہیں۔ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے نہ تو کوئی بارگینگ اورنہ ہارس ٹریڈنگ کی۔ سینٹ کے انتخابات میں کچھ دو اورکچھ لو سے رزلٹ اتاہے اُنہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن سے کچھ ووٹ ہمیں ملے اور ہم نے اضافی ووٹ مسلم لیگ ن کو دیا۔

(جاری ہے)

بلدیاتی انتخابات کیلئے ہم ایک سال قبل بھی تیار تھے تیس مئی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لئے تمام انتظامات مکمل ہیں اور تحریک انصاف حقیقی معنوں میں اختیارات عوام کو منتقل کرے گی۔ اور اسکے لئے پہلے سے قانون سازی کی گئی پنجاب سندھ اوربلوچستان نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔وہ اتوار کے روز نوشہرہ کے تفصیلی دورہ کے موقع پر سیاسی اور سماجی شخصیت حج محمد خان کی اہلیہ اور اے این پی کے رہنما شاہد خان خٹک کی والدہ ماجدہ کی وفات پر اظہار تعزیت اور اپنے گاؤں میں مانکی شریف میں کھلی کچہری سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

اس موقع پر حج محمد خان کی رہائش گاہ پر پیر آف مانکی شریف پیر شمس الامین، اور سابق سینٹر حافظ عبدالمالک قادری، صاحبزادہ ارشد باچا وزیر اعلی کے بھائی لیاقت خان خٹک صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجد علی خان سابق صوبائی وزراء ہمایون خان ،میاں نثار گل کاکاخیل، بخت بیدارخان، اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان، موجود تھے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ فاٹا کے سینٹرز کے انتخاب کے حوالے سے صدراتی آرڈیننس پہلا آجاتا تو بہتر ہوتا۔ کیونکہ وفاقی حکومت کو خطرہ تھاکہ وہاں پر ہار س ٹریڈنگ ہورہی ہے۔ اوراس کو روکنے کے لیے وفاقی حکومت کوارڈیننس لانا پڑا۔ وفاقی حکومت نے سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارے صوبے میں سینٹ کے انتخاب کے حوالے سے ایساہے جیسا چور مچائے شور ہم نے اپنا ووٹ لیا ہے اورکسی کا نہیں لیا۔

اپنے اتحادیوں کے ہمراہ سات امیدوار کھڑے کیے اور سات ہی سیٹیں جیتی، انھوں نے استفسار کیا کہ اے این پی اور پی پی پی یہ بتاسکتی ہے کہ انھوں نے پانچ پانچ ووٹ ہوتے ہوئے اکتیس اور چود ہ وٹ کیسے لیے۔ ہارس ٹریڈنگ خود انھوں نے کی ہے اور ڈرامہ بھی خود رچارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حرام کاپیسہ لیکر لوگوں کو خریدنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان بھی شورمچا رہ ہیں وہ بھی قوم کو بتائے کہ انکو ایک ووٹ کم کیوں ملا۔

انکا بھی ایک ممبربھی بک چکاہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روک کر صوبے میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے اور نیا خیبرپختونخوا بن چکا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ آئندہ کوئی پیسے والا ہمت نہیں کرے گا کہ ہماری حکومت ہوتے ہوئے پیسہ کے بل بوتے پر ارکان اسمبلی کو خرید ے۔ ہم نے خرید وفروخت کی سیاست کو ہمیشہ ہمشیہ کے لے دفن کردیا۔اورپیسے کے بل بوتے پر سینٹ کاالیکشن جیتے والوں کو جنازہ نکال دیا ہے۔

پرویز خٹک نے اپوزیشن کی جانب سے مسلم لیگ ن کی حمایت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سینٹ کے انتخاب کے حوالے سے کسی کو سمجھ نہیں اتی کسی سے کچھ لو گے اور دو گے تو تب جاکر نتیجہ ملتا ہے ہم نے کسی کو ووٹ دیے اور کسی سے ہم نے ووٹ لیے۔ہم نے نہ تو کوئی بارگینگ کی اور نہ ہارس ٹریڈنگ کی ہم نے اضافی ووٹ جہاں دل چاہا وہاں دیا۔مجھے خیبرپختونخوا کے پی ٹی آئی کے ایم پی ایز اور اپنے اتحادیوں جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد کے غیور ممبران اسمبلی پر فخرہے انھوں نے ان کا پیسہ ٹھکرا کر ان کو شکست دی اوران پر واضح کردیا کہ تحریک انصاف جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد کے ایم پی ایز بکنے والے نہیں۔

بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تیس مئی کوہونے والے انتخابات کیلئے ایک سال پہلے ہی تیار تھے۔ اورہم نے پچھلے سال اپریل میں کہا تھا کہ ہم تیارہیں ہماری حلقہ بندیاں ہوچکی تھیں۔لیکن پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نے دھوکہ دہی کی۔ اور حلقہ بندیوں میں فراڈ کیا۔جس کی بناپر سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی وجہ سے ہمیں مصیبت پڑگئی ورنہ ایک سال قبل انتخابات ہوجاتے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حلقہ بندیوں پر کسی کو اعتراض نہیں اورنہ ہی کوئی عدالت میں گیا ہے۔ہم نے حلقہ بندیوں میں نہ تو کوئی مداخلت کی اورنہ ہی کوئی جانبدار ی کی۔وزیراعلیٰ نے مانکی شریف میں عوام کے مسائل بھی سنے اور موقع پر احکامات جاری کئے۔اس موقع پر میرہستم خان کی وفات پر سابق کونسلر روف خان سے اظہار تعزیت کیااوران کی مغفرت کے لیے دعا کی۔اسی طرح یار محمد خٹک کی اہلیہ کی وفات پر ان سے اظہار تعزیت کیا۔