پاکستان بھارت کشیدگی کم کر نے کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل نا گزیر ہے ،سرتاج عزیز ،مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل پر پاکستان بھارت سے مذاکرات جاری رکھے گا،پاکستان خطے میں اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا، وزیراعظم نواز شریف پورے خطے میں امن کے لئے کوشاں ہیں ،ملک میں بھی امن کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں،میڈیا سے گفتگو

پیر 9 مارچ 2015 10:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 مارچ۔2015ء) مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات مثبت رہے پاکستان مسئلہ کشمیر پر بھارت کے ساتھ بامقصد مذاکرات جاری رکھے گا۔ پاکستان بھارت اور افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کے لئے کوشاں ہے۔ اقتصادی راہداری منصوبے کے قیام سے ملک میں معاشی ترقی برپا ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے کشیدگی ختم کرنا چاہتا ہے اور کشیدگی کم کرنے کے لئے مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل پر پاکستان بھارت سے مذاکرات جاری رکھے گا۔ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات سے بات چیت کی راہ ہموار ہوئی ہے اور مذاکرات مثبت رہے۔

(جاری ہے)

پاکستان بھارت سے جامع مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے اگر بھارت نے دعوت دی تو پاکستانی سیکرٹری خارجہ ضرور بھارت کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان تمام ممالک سے تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان خطے میں اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف پورے خطے میں امن کے لئے کوشاں ہیں اور ملک میں بھی امن کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔

سرتاج عزیز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور پوری قوم کا دہشت گردوں کے خلاف متحد ہونا حوصلہ افزا ہے انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان سے دہشت گردوں کے خلاف مفاہمتی عمل جاری ہے۔ پاکستان اور افغانستان برادر ملک ہیں نہ افغانستان پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال کرنے دے گا اور نہ ہی پاکستان افغانستان کے خلاف اپنی سرزمین کسی کو استعمال کرنے دے گا سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ کا دورہ محظ سارک یاترا نہیں تھی اس میں جامع مذاکرات ہوئے ہیں اور پاکستان نے اپنے موقف سے بھارت کو مکمل آگاہ کر دیا ہے۔

پاک بھارت تعلقات کی خرابی کی وجہ اعتماد کی کمی ہے اعتماد بحال ہو جائے تمام مسائل کا ہل نکل سکتا ہے۔ چینی صدر کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ چینی صدر 23 مارچ کو پاکستان کا دورہ نہیں کر رہے لیکن بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ چینی صدر کے ساتھ روسی صدر کو بھی دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے امید ہے روسی صدر بھی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔