حکومت حقوق نسواں کے عملی نفاذ کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے، نواز شریف،‘ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو خواتین کے حقوق کے تحفظ اور مثبت رویوں کو فروغ دینے کیلئے ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ یوم خواتین کے موقع پر پیغام

اتوار 8 مارچ 2015 09:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مارچ۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میری حکومت حقوق نسواں کے عملی نفاذ کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے‘ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو خواتین کے حقوق کے تحفظ اور مثبت رویوں کو فروغ دینے کیلئے ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ یوم خواتین کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کی حفاظت اور ہر قسم کے امتیازی سلوک کا خاتمہ کرنے کے لئے جو بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر کنونشن ہوئے ہیں پاکستان ان کا سرگرم ہامی ہے اور جو فیصلے اور قرار دادیں منظور کی جا چکی ہین پاکستان سنجیدگی کے ساتھ ان کی ایک ایک شق پر عملدرآمد کرتا ہے۔

سی ای ڈی اے ڈبلیو کے فیصلے حقوق نسواں کو یقینی بنانے کے لئے رہنمائی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

میری حکومت ان کے عملی نفاذ کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ میں اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ خواتین کی شرکت کے بغیر کوئی ملک اور معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم خواتین کو بااختیار بنانے کا مکمل عزم رکھتے ہیں اور ہر سطح پر فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

میری حکومت ملک میں خواتین کی بہبود کے لئے موجود اداروں کو متحرک اور سرگرم رکھنے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ قومی کمیشن برائے وقار نسواں کو معاشرے کی کمزور خواتین کے تحفظ اور حقوق نسواں پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد کے لئے موثر بنایا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں جو قانونی اور انتظامی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے متعلقہ وفاقی اداروں کو اس کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

خواتین کا تحفظ ایک قومی فریضہ ہے جسے کامیابی کے ساتھ انجام دینا ہو گا۔ اس سلسلے میں ہمیں اقوام متحدہ‘ بین الاقوامی اداروں اور سماجی بہبود کی تنظیموں کی طرف سے پرخلوص معاونت حاصل ہے جو قابل تحسین ہے۔ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد صوبائی حکومتوں کو خواتین کے حقوق کے تحفظ اور مثبوت رویوں کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

مجھے امید ہے کہ تمام صوبائی حکومتیں اس پر عملدرآمد کریں گی۔ وفاقی حکومت کی طرف سے جو حمایت اور معاونت درکار ہو گی فراہم کی جائے گی۔ پاکستان میں انفرادی اور اجتماعی سطح پر خواتین کا احترام کیا جاتا ہے۔ عملی زندگی میں خواتین کے لئے سازگار حالات اور ماحول پیدا کرنے کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ میں سول سوسائٹی‘ مخیر حضرات‘ ذرائع ابلاغ‘ کاروباری شعبے اور تمام متعلقہ محکموں ‘ اداروں اور حلقوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ”ایسا کر دکھائیں“ کہ خواتین کو کسی امتیاز کے بغیر عملی زندگی میں یکساں مواقع فراہم کئے جائیں۔ اس نیک مقصد کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے ہم اپنی پر خلوص کوششیں جاری رکھیں گے۔