سندھ حکومت مفرور ملزم عزیر بلوچ کو واپس لانے میں ناکام،دبئی حکام نے دستاویزی ثبوت مسترد کر دئیے،عزیر بلوچ کی پاکستان حوالگی کیلئے پیش کی گئی دستاویزات غیر مصدقہ نکلیں،دبئی حکام نے مزید ثبوت مانگ لئے

اتوار 8 مارچ 2015 10:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مارچ۔2015ء) سندھ میں لاقانونیت کی آگ لگی ہوئی ہے اور حکومتِ سندھ مفرور ملزم عزیرجان بلوچ کو مطلوب قرار دلانے میں ناکام ہوگئی، دبئی حکام نے دستاویزی ثبوت مسترد کر د ئیے ہیں،میڈیا رپورٹ کے مطابق لیاری کو دہشت گردی کی آگ میں جھونکنے والے مبینہ ملزم عزیرجان بلوچ کو حکومت سندھ مطلوب ملزم قرار نہ دلا سکی، دبئی حکام نے مزید ثبوت مانگ لئے۔

واضح رہے کہ کالعدم پیپلزامن کمیٹی کا سربراہ عزیربلوچ بلوچستان کے راستے بیرون ملک فرار ہوا تھا۔عزیر جان بلوچ کو جعلی پاسپوٹ کے استعمال پر گرفتار کیا گیا تو سندھ پولیس ایسے خوش ہوئی جیسے یہ ان کا کارنامہ ہے۔پولیس افسران پر مشتمل ٹیمیں عزیر بلوچ کو وطن لانے کیلئے بلند بانگ دعوے کرتی ہوئی دبئی روانہ ہوئیں، لیکن ملزم کو لیے بغیر نامراد واپس آگئیں۔

(جاری ہے)

امارات حکام کا کہنا ہے کہ عزیر بلوچ کے خلاف ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیے گئے ہیں اگر سندھ حکومت کوعزیر بلوچ واقعی مطلوب ہے تو اس کے سزا یافتہ ہونے کے واضح ثبوت فراہم کریں،،پولیس کی جانب سے دبئی حکام کو دی گئی دستاویزات وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ نہیں جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے بھی پولیس حکام کو مکمل طور پر ریکارڈ فراہم نہیں کیا جاسکا جس کے باعث دبئی کی عدالت نے ملزم کی حوالگی کے لیے ریکارڈ کو ناکافی قرار دے دیا ہے۔دوسری جانب عزیر بلوچ کی گرفتاری کے لیے جانے والے پولیس افسران کے ویزوں کی معیاد بھی ختم ہونے کو ہے جب کہ دیگر پولیس افسران پہلے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :