گزشتہ سال 8ارب74کروڑکرپشن مختلف منصوبوں میں اداکی گئی ،چیئرمین نیب،وفاقی وزارتوں اورڈویژن میں کرپشن روکنے کیلئے نیب سیل قائم ،سی ڈی اے پرکڑی نظررکھی ہوئی ہے ،اجلاس میں گفتگو

جمعہ 6 مارچ 2015 08:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مارچ۔2015ء)ملک سے کرپشن کے خاتمہ کیلئے نیب نے مختلف وفاقی وزارتوں میں انسدادکرپشن کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں ،گزشتہ سال 8ارب74کروڑکے 62منصوبوں میں کرپشن کے انسدادکیلئے نیب نے ان منصوبوں پرکڑی نظررکھی اورکرپشن روکنے میں کامیاب ہواہے ۔جمعرات کے روزچیئرمین نیب قمرالزمان چوہدری کونیب ہیڈکوارٹرزمیں کرپشن بارے عوامی آگاہی مہم بارے آگاہ کیاگیا۔

چیئرمین نیب نے عوام میں انسدادکرپشن آگاہی بارے خصوصی مہم مختلف قومی اداروں کے تعاون سے شروع کررکھی ہے ۔دوروزہ ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمرالزمان نے بتایاکہ حج میں بھاری کرپشن روکنے کیلئے وزارت مذہبی امورمیں انسدادکرپشن ٹیم سرگرم ہے اورنیب کی کوششوں سے گزشتہ دوسالوں میں حج پروگرام میں بہتری آئی ہے ،جبکہ کمیٹی کی سفارشات کوحتمی شکل دی جارہی ہے ،دوسال قبل نیب ریگولیٹری میکنزم میں بہتری لانے کیلئے اصلاحات اورانسدادکرپشن کمیٹیاں تشکیل دی تھیں ،میکنزم میں بہتری لانے کیلئے اصلاحات اورانسدادکرپشن کمیٹیاں تشکیل دی تھیں ،جوحکومت کے مختلف اداروں میں قوانین کی خلاف ورزی روکنے میں کوشاں ہے ،2014ء میں بیرونی ممالک میں قائم پاکستانی سکولزمیں کرپشن روکنے میں بھی ان کمیٹیوں کااہم کرداررہاہے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب کوبتایاگیاکہ سی ڈی اے میں جاری اربوں روپے کی کرپشن روکنے کیلئے سی ڈی اے میں نیب کاخصوصی سیل قائم کیاگیاہے ،جومختلف منصوبوں میں کرپشن کی روک تھام میں سرگرم ہے ،یہ کمیٹیاں سی ڈی اے میں باقاعدگی سے اجلاس منعقدکرتی ہیں اورسی ڈی اے منصوبوں میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات اورجائزہ لیتی ہیں ۔نیب افسران کی تربیت کے لئے خصوصی کورسوں کے ذریعے اب تک 1035افسران کومختلف شعبوں بارے تربیت فراہم کی ہے ،بینک فراڈاورفرانزک لیب بارے بھی خصوصی کورس کرائے گئے ہیں ۔

یہ بھی بتایاگیاکہ نیب ہیڈکوارٹرمیں فرانزک لیب بھی قائم کی گئی ہے ،چیئرمین نیب کوبتایاگیاکہ 2014ء میں مجرموں کوسزادلوانے کی شرح 70فیصدسے زائدرہی ہے ۔چیئرمین نیب نے بتایاکہ نیب کے ہراہلکارکوکرپشن روکنے میں اپناقومی کرداراداکرناہوگاتاکہ دنیامیں کرپشن انڈیکس میں پاکستان کاتشخص بہترہوسکے ،نیب کے ہرافسراوراہلکارکوجوذمہ داری سونپی گئی ہے اس کوپوراکیاجائے۔

متعلقہ عنوان :