حکومت کا وفاقی دارالحکومت کے میں نظام صلوة قائم کرنے کا فیصلہ،اسلام آباد کی تمام مساجد اور مدارس میں ایک ہی وقت میں اذان اور نماز ادا کی جائے گی،دورانِ نماز تجارتی اور کاروباری مراکز کو بند رکھنے کا فیصلہ

جمعرات 5 مارچ 2015 09:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مارچ۔2015ء)حکومت نے وفاقی دارالحکومت کے میں نظام صلوة قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،فیصلے کے مطابق اسلام آباد کی تمام مساجد اور مدارس میں ایک ہی وقت میں اذان اور نماز ادا کی جائے گی ،اس موقع پر تجارتی اور کاروباری مراکز کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس سلسلے میں علماء کرام کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے جو ایک ہفتے کے اندر اپنی سفارشات حکومت کو پیش کرے گی ۔

بدھ کے روز وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر مملکت پیر امیر الحسنات نے بھی شرکت کی جبکہ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے 25 علماء کرام جن میں مولانا مشتاق حسین،مفتی ساجد،مولانا اقبال نعیم ،مولانا عبد العزیز،مولانا حفیظ الرحمن،مولانا ہارون الرشید،مفتی جمیل الرحمن،مولانا سجاد نقوی اور مولانا عارف سمیت دیگر علماء کرام نے اجلاس میں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ نماز کے نظام کے قیام حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور علماء کے تعاون سے اسلام آباد میں نظام صلوة رائج کیا جائیگا،اس سلسلے میں اجلاس میں علماء پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔یہ کمیٹی پہلے مرحلے میں علماء اور عوام کے تعاون سے نظام صلوة قائم کیا جائیگا جس کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی تمام مساجد اور مدارس میں ایک ہی وقت میں اذان اور نماز ادا کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں کمیٹی تاجروں اور کاروباری حضرا ت اور سول سوسائٹی کے تعاون سے اذان اور نماز کے اوقات میں کاروباری مراکز کو بند رکھا جائیگا ۔

اجلاس میں موجود علماء کرام نے وفاقی حکومت کی اس کاوش کو سراہا ہے اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔اس موقع پر وزیر مملکت پیر امیر الحسنات نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریت ملک ہونے کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے کہ نماز کے قیام میں مناسب ماحول فراہم کیا جائے جبکہ دوسری جانب وفاق المدارس کے مہتمم مفتی نعیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں نظام صلوة قائم کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے ،انہوں نے حکومت کو تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نظام صلوة کا نظام پورے ملک میں رائج کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :