لاہور،پنجاب حکومت کے نابینا افراد کیساتھ کامیاب مذاکرات ،تمام مطالبات تسلیم کر لئے،پنجاب اسمبلی کے باہر نابینا افراد کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج ،نعرے بازی ،قائم مقام سپیکر شیر علی گورجانی نے تمام نابینا افراد کو پنجاب اسمبلی میں بلا کر مذاکرات کئے ،نابینا افراد کے کوٹہ میں ایک فیصد اضافہ،ایڈہاک پر کام کرنے والے تمام نابینا افراد کو مستقل ،خالی ہونے والی نشستوں پر نابینا افراد کو بھرتی کیا جائیگا،تمام مطالبات پر31 مارچ عملدرآمد کیا جائیگا ،ترجمان پنجاب حکومت زعیم قادری

منگل 3 مارچ 2015 08:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مارچ۔2015ء)پنجاب اسمبلی کے باہر نابینا افراد نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا جبکہ پنجاب حکومت نے نابینا افراد سے کامیاب مذاکرات کئے ۔پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان مطالبات پر 31 مارچ تک عملدرآمد کو یقینی بنایا جائیگا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کے باہر شدید احتجاج کیا اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ۔

اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان دھکم پیل ہوئی ۔نابینا افراد کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے نابینا افراد کیلئے کوٹہ میں2 سے بڑھا3 فیصد کرنے کا وعدہ کیا تھا جو تاحال پورا نہیں ہو سکا ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ کنٹریکٹ پر مزید کام نہیں کر سکتے ہمیں ریگولر کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کئی دفعہ پنجاب حکومت کی طرف مطالبات ماننے کیلئے یقین دہانی کرائی جاتی ہیں لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوتا،نابینا افراد پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری سے مذاکرات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہر وقت زعیم قادری وعدہ کر کے چلے جاتے ہیں لیکن عملدرآمد نہیں ہوتا لہذا اب زعیم قادری سے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔

بعد ازاں پنجاب اسمبلی میں قائم مقام سپیکر شیر علی گورجانی نے نابینا افراد سے مذاکرات کرنے کے لئے تمام نابینا افراد کو پنجاب اسمبلی میں بلا لیا اور ان سے کامیاب مذاکرات کئے ۔پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ 3 فیصد مقرر کر دیا ہے اور اس حوالے سے بل بھی تیار کر لیا گیا ہے جو پنجاب اسمبلی کے جاری اجلاس کے ایجنڈا میں شامل کر لیا ہے اوراس بل کو منظور کر کے 31 مارچ تک اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا ۔

پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ 2 روز میں ایڈ ہا ک پر کام کرنے والے نابینا افراد کو مستقل کرنے کی سفارش وزیراعلی کو بھجوا دی جائے گی اورخالی ہونے والی سرکاری نشستوں پر 31 مارچ تک بھرتی کو مکمل کیا جائیگا۔اس موقع پر پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نابینا افراد کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور ان کے تمام مطالبات کو تسلیم کر لیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نابینا افراد کے کوٹہ میں ایک فیصد اضافہ کیا ہے ،اس اضافی کوٹہ میں صرف نابینا افراد کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ نابینا افراد کی سرکاری سطح پر خالی ہونے والی نشستوں کو 31 مارچ تک بھرتی کر لیا جائیگا اور ایڈہاک پر کام کرنے والے نابینا افراد کو مستقل کیا جائیگا۔انہوں نے مزید بتایا کہ نابینا افراد کیلئے کوٹہ میں2 سے بڑھا 3 فیصد کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے بل بھی تیار کر لیا گیا ہے جو حالیہ جاری اجلاس میں پیش کیاجائیگا اور اس بل کو منظور کر کے31 ما ر چ اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا