بحرین سے لاہور آنے والی نجی ائیرلائن کی پرواز دلی کی طرف موڑ دی گئی،214پاکستانی مسافر 10گھنٹے تک طیارے میں پھنسے رہ گئے، مشیر ہوابازی شجاعت عظیم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا، وزیراعظم کا گلف ائیر لائن کی پرواز کا رخ دہلی کی طرف موڑے جانے اور دس گھنٹے سے زائد وقت تک مسافروں کے دہلی ائیر پورٹ پر مقید رہنے کے واقعے کا نوٹس ،مسافروں کو پاکستان لانے کیلئے خصوصی پرواز بھیجی جائے،مشیرہواز بازی کو فوری طور پر ہدایت

منگل 3 مارچ 2015 09:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مارچ۔2015ء)بحرین سے لاہور آنے والی نجی ائیرلائن کی پرواز دلی کی طرف موڑ دی گئی،214پاکستانی مسافر 10گھنٹے تک طیارے میں پھنسے رہ گئے،پائلٹ کے مطابق شدید دھند اور خرابی موسم کی وجہ سے پرواز کو دلی کی طرف موڑا گیا،مشیر ہوابازی شجاعت عظیم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا۔تفصیلات کے مطابق گلف ائیرلائن کی پروازGF 766 گزشتہ روز بحرین سے لاہور آرہی تھی،جس میں 214مسافر جن میں پاکستان،مشرق وسطیٰ سمیت دیگرممالک کے باشندے بھی شامل تھے،سینکڑوں مسافروں کیلئے انتہائی خوفناک لمحہ اس وقت تھا جب طیارے میں بتایا گیا کہ خرابی موسم اور شدید دھند کی وجہ سے لاہور پرواز نہیں جاسکتی لہٰذا ہمیں ہنگامی طور پر دلی جانا پڑے گا۔

اس اعلان کے بعد سینکڑوں مسافر شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے جبکہ ان کے ذہنوں پر خوف سما گیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں 10گھنٹے کے طویل انتظار کے بعد طیارے کو لاہور ائیرپورٹ پر اتارا گیا،بعض مسافروں نے اس واقعے کو ایک سازش قرار دیا،تاہم اس کے اصل حقائق کیا ہیں یہ جاننے کیلئے مشیر ہوابازی شجاعت عظیم نے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔ادھروزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے گلف ائیر لائن کی پرواز کا رخ دہلی کی طرف موڑے جانے اور دس گھنٹے سے زائد وقت تک مسافروں کے دہلی ائیر پورٹ پر مقید رہنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مشیر ہواز بازی شجاعت عظیم کو فوری طور پر ہدایت کی ہے کہ مسافروں کو پاکستان لانے کیلئے خصوصی پرواز بھیجی جائے۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے واقع کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مسافروں کو بہترین سفری سہولیات دی جائیں اور اگر ضرورت پڑے تو پی آئی اے کا خصوصی طیارہ مسافروں کو لینے کیلئے دہلی ائیرپورٹ بھیجا جائے وزیراعظم نے بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھی ہدایت کی ہے کہ مسافروں کی دیکھ بھال کی جائے اور بھارت کے متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے مسافروں کی جلد پاکستان روانگی یقینی بنائی جائے۔