پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے ملک کے تمام صوبے یکساں طور پر مستفید ہوں گے، حکو مت ، اختلافات اور تضادات سے یہ منصوبہ متاثر ہوسکتا ہے،مطلوبہ نتائج کے حصول کیلئے تمام حلقوں‘ صوبوں اور سیاسی جماعتوں کو اس پراجیکٹ کی حمایت کرنی چاہئے،حکومتی ذرائع

منگل 3 مارچ 2015 09:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مارچ۔2015ء) حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے سے پاکستان کے تمام علاقے اور صوبے یکساں طور پر مستفید ہوں گے اور اس حوالے سے اختلافات اور تضادات سے یہ منصوبہ متاثر ہوسکتا ہے۔ ایک رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مطلوبہ نتائج کے حصول کیلئے تمام حلقوں‘ صوبوں اور سیاسی جماعتوں کو اس پراجیکٹ کی حمایت کرنی چاہئے۔

راہداری پراجیکٹ (سی پی ای سی) پر بحث سے پاکستان میں مختلف پارٹیوں کے درمیان اختلافات کو ہوا ملے گی اور یہ بات پاکستان کی ترقی اور اتفاق و اتحاد کیلئے سازگار نہیں ہے اور اس بحث کو پاکستان کے بنیادی مفادات کیلئے بند کردینا چاہئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تمام حلقے پراجیکٹ کی مل جل کر تعمیر کی حمایت کریں گے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت چین اس پراجیکٹ کو انتہائی اہمیت دیتی ہے اور خواہش ہے کہ یہ پراجیکٹ شفاف انداز سے مکمل ہو اور پاکستانی عوام کو فائدہ پہنچے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں قراقرم ہائی وی توسیعی منصوبہ جاری ہے۔ رپورٹ میں گومل زام ڈیم‘ خان خاور ہائیڈرو پاور سٹیشن اور تربیلا ڈیم کی توسیع کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ یہ پراجیکٹ زیر تعمیر ہیں اور اس سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی جس سے لوڈشیڈنگ پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راہداری پراجیکٹ پراجیکٹ پاکستان کے تمام بڑے شہروں کو کور کرے گا اور یہ انرجی‘ ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر اور معاشی زونز پر مشتمل ہوگا اور اس سے سازو سامان کی منتقلی اور عوامی رابطوں میں اضافہ بھی ہوگا۔

متعلقہ عنوان :