مسئلہ کشمیر پر بات کئے بغیر پا ک بھا رت مذاکرات کا میا ب نہیں ہو سکتے،سرتاج عزیز ،جب بھی پاک بھارت مذاکرات ہونگے اس کا ایجنڈا مسئلہ کشمیر ہو گا، پاکستان بھارت سے تمام معاملات کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے‘ بھارت کے دفاعی بجٹ میں بے حد اصافہ جنگی عزائم کا ثبوت ہے،تقریب سے خطاب

پیر 2 مارچ 2015 08:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مارچ۔2015ء) وفاقی مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے تمام معاملات کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے۔ سیکرٹری خارجہ مذاکرات اور سیکرٹری خارجہ کا دورہ پاکستان بھی بھارت نے خود ہی منسوخ کیا۔ بھارت کشمیر کے بغیر مذاکرات کرنا چاہتا ہے لیکن مسئلہ کشمیر پر بات کئے بغیر مذاکرات کا میا ب نہیں ہو سکتے۔

جب بھی پاک بھارت مذاکرات ہونگے مذاکرات کا ایجنڈا مسئلہ کشمیر ہو گا۔ خارجہ اور سکیورٹی پالیسی میں ہم آہنگی ہونی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سرتاج عزیز نے مزید کہا ہے کہ بھارت بانڈری لائن پر مسلسل فائرنگ کر کے سیز فائر لائن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان سرحدوں پر کشیدگی ختم کرنا چاہتا ہے اور اس کے لئے مذاکرات کی بحالی کے خواہش مند ہیں لیکن بھارت مذاکرات منسوخ کر کے ہتھیاروں کی دوڑ میں ہے بھارت کے دفاعی بجٹ میں بے حد اصافہ جنگی عزائم کا ثبوت ہے۔

پاکستان بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں نہیں شامل ہونا چاہتا لیکن اپنا دفاعی بجٹ ہر حال میں بھارت کے مقابلے میں پورا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات بھارت نے ہی بحال کئے تھے اور اب بھی سیکرٹری خارجہ کا دورہ بھارت نے ہی منسوخ کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری ہے اور اپنی سرزمین کو افغانستان کے خلاف کبھی استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان پر امن افغانستان چاہتا ہے اور آپریشن ضرب عضب اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں افغانستان سے مفاہمت ہے۔