افغان طالبان ، حکومت میں مذاکرات کے حوالے سے اہم پیشرفت، افغان طالبان، گلبدین حکمت یار میں اختلافات ختم

پیر 2 مارچ 2015 08:55

پشاور (رحمت اللہ شباب ۔ اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مارچ۔2015ء) افغان طالبان اور حکومت کے مابین مذاکرات کے حوالے سے اہم پیشرفت کی خبریں ہیں اور اطلاعات کے مطابق افغان طالبان اور حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمتیارکے ساتھ اختلافات ختم کرکے مذاکرات کیلئے متحد ہو ئے ہیں اور مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں حکمتیا ر کو نہ صرف افغان حکومت اور امریکہ کی طرف سے عام معافی ملے گی بلکہ افغان حکومت میں بھی اہم ذمہ داریاں سونپے جا نے کا امکان ہے ۔

پا کستان میں موجود افغان سفارتی ذرائع نے نام نہ بتا نے کی شرط پر بتا یا کہ مارچ کے 26تاریخ کو افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ ممکنہ طور پر امریکی دورے پر جائینگے جہاں دونوں رہنماء امریکی صدر بارک اوباما اور کانگریسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کرکے مذاکرات کی حتمی تاریخ اور جگہ کا تعین کیا جا ئے گا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مذاکرات کیلئے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارلحکومت پشاور کا نام بھی سامنے اسکتا ہے جہاں افغان پنا ہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد بھی آباد ہے ۔

ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں پاکستان میں مو جود افغان پناہ گزین پختون رہنماؤں کا بھی اہم کردار ہو گا ۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ امریکی دورے کے دوران دونوں افغان رہنماء امریکی صدر کو طالبان کی جانب سے پیش کردہ شرائط کی تفصیل بھی فراہم کرینگے اور اس کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی امکان ہے کہ مجوزہ دورے میں افغانستان سے نیٹو اور امریکی افواج کی مکمل انخلاء کے تاریخو ں کا بھی اعلان کیا جا ئے گا ۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکرات اپریل کے پہلے ہفتے میں شروع ہونے کا قوی امکان ہے ۔ ذرائع کے بقول افغان صدر اشرف غنی نے بھی حکومت پاکستان نے درخواست کی ہے کہ مذاکرات کی کامیابی تک افغان پناہ گزینوں کو پاکستان میں رہنے دیا جا ئے تاہم اس بارے میں ابھی تک پاکستانی مو قف سامنے نہیں اسکا ہے ۔ اس سے کچھ دن پہلے بھی افغان طالبان کے ایک اہم کمانڈر عبدالولی تبسم نے بھی کم و بیش انہی خیالا ت کا اظہا ر کیا تھا جس کے بعد تجزیہ نگا روں کا خیا ل ہے کہ افغان حکومت اور طالبان دونوں اس دفعہ مذکرات کے حوالے سے کافی سنجیدہ ہیں اور اگر مذاکرات کامیاب ہو تے ہیں تو اس کے اثرات پاکستان میں قیام امن پر بھی کا فی خواشگوار ہو سکتے ہیں

متعلقہ عنوان :