پاکستان ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیل سکتا ہے، ڈین جونز،ٹیم کو فٹنس اور فیلڈنگ بہتر کرنا ہوگی اور ٹاپ فور بیٹسمینوں کو ذمے داری لینا ہوگی،پاکستان کی بیٹنگ کوچ کی آفر ہوئی تو اب اسے قبول نہیں کرونگا ،وقار یونس بہترین دوست ہیں ان کی جگہ نہیں لے سکتا ، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بورڈ حکام کی کھیل سے توجہ کم ہوئی ہے، انٹرویو

ہفتہ 28 فروری 2015 08:39

برسبین(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28فروری۔2015ء)ورلڈ کپ میں جب لوگ قومی ٹیم کی پرفارمنس سے مایوس ہیں آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر ڈین جونز کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم سیمی فائنل کھیل سکتی ہے۔ اس کے لیے ٹیم کو فٹنس اور فیلڈنگ بہتر کرنا ہوگی اور ٹاپ فور بیٹسمینوں کو ذمے داری لینا ہوگی۔ آسٹریلیا کے عظیم بیٹسمین اور اپنے دور کے سپر اسٹار ڈین جونز نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ موجودہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن اس کے لیے انہیں اپنی فٹنس اور فیلڈنگ کو بہتر کرنا ہوگا اور چار ٹاپ بیٹسمین کو ذمہ داری لینا ہوگی۔

پاکستانی ٹیم کا فٹنس لیول آسٹریلیااور جنوبی افریقہ کے مقابلے میں شرمناک ہے۔ کم از کم ایک بیٹسمین کا پینتالیسویں اوور تک وکٹ پر رکنا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ڈین جونز پاکستان کے بیٹنگ کوچ کے امیدوار رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اب انہیں کوچنگ کی آفر ہوئی تو قبول نہیں کروں گا۔ وہ اپنے دوست وقار یونس کی جگہ نہیں لینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ انیس سو بانوے میں بھی پاکستان کا آغاز اچھا نہیں تھا۔

اس لیے تشویش کی کوئی بات نہیں ہے۔ بھارت اور ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی کارکردگی سے مایوس ہوں۔ پاکستان نے یو اے ای میں آسٹریلیاکو ٹیسٹ سیریز میں اس لیے شکست دی تھی کہ ان کے بیٹسمین رنز بنا رہے تھے۔ڈین جونز نے کہا کہ انہیں ہمیشہ سے یقین رہا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بورڈ حکام کی کھیل سے توجہ کم ہوئی ہے۔ انیس سو بانوے میں عمران خان کی ٹیم اپنے آخری تین میچوں میں خطرناک ٹیم ثابت ہوئی تھی۔ اس کے سامنے جو آیا وہ اسے پچھاڑ رہے تھے۔ موجودہ ٹیم میں بولرز اچھے ہیں۔ بیٹنگ کی ناکامی سے ان کی محنت ضائع ہوجاتی ہے۔ فیلڈنگ اور بیٹنگ میں بہتری لانا ہوگی۔

متعلقہ عنوان :