داعش کے ہاتھوں اکیس قبطی عیسائیوں کے سرقلم ہونے پر لیبیا میں مقیم25 ہزار سے زائد مصری وطن لوٹ آئے؛مصری وزارتِ خارجہ

ہفتہ 28 فروری 2015 09:17

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28فروری۔2015ء)مصر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ لیبیا میں مقیم پچیس ہزار سے زیادہ مصری اسی ماہ سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے ہاتھوں اکیس قبطی عیسائیوں کے سرقلم ہونے کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد وطن لوٹ آئے ہیں۔مصری وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ 21407 مصری زمینی راستے سے سالوم بارڈر کراسنگ کے ذریعے ملک لوٹ آئے ہیں اور 4122 مصری لیبیا سے پڑوسی ملک تیونس چلے گئے تھے جہاں سے وہ حکومت کی چارٹر پروازوں کے ذریعے وطن واپس پہنچے ہیں۔

داعش کے جنگجووٴں نے مصر سے تعلق رکھنے والے یرغمال اکیس قبطی عیسائیوں کے سمندر کنارے بے دردی سے ذبح کردیا تھا اور ان کے اس بہیمانہ قتل کی ویڈیو انٹر نیٹ پر جاری کی تھی۔اس کے منظرعام پر آنے کے بعد 16 فروری کو مصر کے لڑاکا طیاروں نے لیبیا کے مشرقی شہر درنہ میں داعش کے جنگجووٴں کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی۔

(جاری ہے)

مصری حکومت نے تب لیبیا میں مقیم اپنے شہریوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے تحفظ کے پیش نظر وطن لوٹ آئیں۔

لیبیا میں روزگار کے سلسلے میں مقیم مصریوں کے حتمی اعداد وشمار دستیاب نہیں ہیں لیکن مختلف ذرائع کے تخمینوں کے مطابق ہزاروں مصری لیبیا میں مقیم ہیں۔سنہ 2011ء میں کرنل معمر قذافی کی حکومت کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک کے وقت قریباً پندرہ لاکھ مصری تعمیرات اور خدمات کے شعبوں میں کام کررہے تھے

متعلقہ عنوان :