پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی،ٹیکس کم کریں گے،اسحاق ڈار،سیاسی جماعتوں کے اتفاق کے بغیر آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی،ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں،سینیٹ میں2تہائی اکثریت نہیں،وزیرخزانہ کی پریس کانفرنس

ہفتہ 28 فروری 2015 09:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28فروری۔2015ء)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مارچ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا،معاشی اشاریے مثبت سمت کی طرف جارہے ہیں،مثبت معاشی پالیسیوں کی بدولت پاکستان کو فنانشل ٹاسک فورس نے گرے لائن سے نکال دیا،آئی بی آر ڈی سے4سال میں2ارب ڈالر قرضہ مل سکتا ہے،ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے وزیراعظم پرعزم ہیں۔

جمعہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں معاشی اشارے مثبت سمت کی طرف جارہے ہیں،اس وقت سٹیٹ بینک کے پاس11ارب ڈالر سے زائد کے ذخائر موجود ہیں اور توانائی اور معیشت سمیت مختلف شعبوں میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔انہوں نے کہا کہ3سال قبل فنانشل ٹاسک فورس نے پاکستان کو گرے قرار دیا تھا اور عوام کے لئے خوشخبری ہے کہ ہماری حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت پاکستان کو گرے سے نکال دیا گیا ہے اور فنانشل ٹاسک فورس نے پاکستان کو وائٹ قرار دے دیا ہے جس کے بعد پاکستان آئی بی آر ڈی کا دوبارہ ممبر بن گیا ہے،اب آئی بی آر ڈی سے4سال میں2ارب ڈالر کا قرضہ لے سکتے ہیں،تاہم ابھی یہ طے نہیں ہوا کہ کس منصوبے کے لئے قرض لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ31اگست2014ء سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر رہے ہیں اور قیمتیں 30سے50روپے تک کم ہوئی ہیں،عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اوگرا نے قیمتوں میں اضافے کی سمری بھیجی ہے لیکن وزیراعظم کی ہدایت پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا اور مارچ میں قیمتیں برقرار رکھی جائیں گی،تاہم پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کو کم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قانونی اور آئینی اختیارات استعمال کرکے تمام قیمتوں کا جائرہ لے گی اور ہماری کوشش ہے کہ قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہ ہو مارچ میں پٹرول70.62 ،ہائی اوکٹین80.31،مٹی کا تیل61.44،لائٹ ڈیزل57.94اور ہائی سپیڈ ڈیزل80.61 روپے فی لیٹر ہی برقرار رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کی لعنت کو ترمیم کے ذریعے ختم کرنے کیلئے وزیراعظم پرعزم ہیں جس کے لئے ہم تمام پارٹیوں سے الگ الگ ملے اور پھر وزیراعظم نے تمام سیاسی لیڈروں کا اجلاس بلایا اور ان کے سامنے اس مسئلے کو رکھا گیا،آئینی ترمیم کے لئے اکثر پارٹیاں تیار ہیں تاہم2تین جماعتیں ایسی ہیں جنہوں نے مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیوں نے اتفاق کیا ہے کہ وزیراعظم کا اقدام اچھا ہے،اگر کسی کو وقت پر اعتراض ہے تو پھر وہ5مارچ کے بعد اس کام میں ہمارا ساتھ دے۔انہوں نے کہا کہ شو آف ہینڈ نہیں ہوسکتا تاہم اوپن بیلٹ ہو سکتا ہے ایک سوال پر کہا کہ سینیٹ میں مسلم لیگ(ن) کے پاس اکثریت نہیں ہے،آئینی ترمیم کیلئے104 میں سے68 ارکان کی ضرورت ہے او رہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں،بڑی جماعتوں کے تعاون کے بغیر آئین میں ترمیم ممکن نہیں،پارٹیاں اتفاق نہ کریں تو بل پاس نہیں ہوسکتا ۔

متعلقہ عنوان :