معین خان نے کسینو جانے پر معافی مانگ لی، چیئرمین پی سی بی کا معین خان کو پاکستان واپس بلانے کا فیصلہ، معین خان کے معاملے پرنوید اکرم چیمہ کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی تشکیل ، وقار یونس اور مصباح الحق ممبر ہونگے ، معین خان کسینو بیوی کے ساتھ کھانا کھانے گئے تھے اور کوئی مقصد نہیں ، چیئرمین شہریار خان

بدھ 25 فروری 2015 08:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے چیف سلیکٹر معین خان کو وطن واپس بلا لیا ہے اور سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین نوید اکرم چیمہ کو بنا دیا جبکہ اس کمیٹی کے ممبر وقار یونس اور مصباح الحق ہونگے ۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سیلیکٹر معین خان نیوزی لینڈ میں ایک جوئے خانے میں جانے کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی ِتحقیقات کی زد میں ہیں اور پاکستان واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ مسے قبل معین خان کے جوا خانہ جانے کے حوالے سے رپورٹس سامنے آنے پر پی سی بی نے حتمی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔معین خان کو پاکستان واپس بلانے کا فیصلہ پی سی بی کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا اور 24 سے 48 گھنٹوں میں ان کی پاکستان واپسی متوقع ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معین خان کو آسٹریلیا سے واپس بلا لیا ہے اور ایک سلیکشن کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کا چیئرمین نوید اکرم چیمہ کو بنایا گیا ہے جبکہ اس کے ممبر وقار یونس اور مصباح الحق ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا فیصلہ آج منگل کو پاکستان کرکٹ ٹیم بورڈ کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معین خان بتایا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ کسینو میں کھانا کھانے گئے تھے اور ان کا وہاں پر جانے کا اور کوئی مقصد نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ۔قومی ٹیم کی خراب کارکردگی پر رنجیدہ شائقین نے چیف سلیکٹر کے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے قبل جوا خانے میں دیکھے جانے کی رپورٹس پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

یاد رہیکہ ہندوستان سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کو ویسٹ انڈین ٹیم کے ہاتھوں بھی 150 رنز سے شکست ہوئی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار ایم خان نے چیف سلیکٹر معین خان کو فوری طور پرپاکستان واپس بلا لیا ہے تاکہ وہ کسینومیں جانے کے معاملے میں اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں، پی سی بی کے ترجمان کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ بیان کے مطابق پی سی بی کی جانب سے چیف سلیکٹر معین خان کے کرائسٹ چرچ کے کسینو میں جانے سے عوام اور میڈیا میں پیدا ہونے والی ناگوار صورت حال کے پیش نظر گزشتہ روز معاملے کی چھان بین کا فیصلہ کیا تھا اور بورڈ نے اس سلسلے میں انکوائری کا حکم بھی دیا تھا جبکہ اس سلسلے میں بورڈ نے چیف سلیکٹر معین خان سے بھی رابطہ کیا جبکہ چیف سلیکٹر پر لگائے جانے والے الزامات کی وجہ سے پاکستان اور پی سی بی کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی تاہم معین خان پر لگائے جانے والے الزامات کے ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آئے، بیان میں کہا گیا ہے کہچیئرمین پی سی بی شہریار ایم خان نے معین خان کے خلاف عوام، میڈیا میں پائے جانے والے غم وغصہ کے پیش نظر چیف سلیکٹر کو پاکستان واپس بلا لیا ہے اور ان کو کسینو جانے کے بارے میں اپنی پوزیشن واضح کرنے کا کہا ہے۔

پی سی بی کے چیئرمین شہر یار ایم خان نے کہا ہے کہ کھیل کو منفی انداز میں کھیلا جائے گا تو نتائج بھی منفی ہوں گے جبکہ معین خان کی جگہ ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ اب سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے اور دیگر اراکین میں وقار یونس اور مصباح شامل ہیں۔جبکہ معین خان نے کسینو جانے پر معافی مانگ لی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز پاکستانی چیف سلیکٹر معین خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے کسینو جانے پر معافی مانگ لی اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسینو کھانا کھانے گئے تھے جوا کھیلنے نہیں ۔

چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے معین خان سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور وہ معین خان کے جواب جائزہ لے رہے ہیں دوسری طرف کرکٹ بورڈ کے ممبر نجم سیٹھی بھی معین خان کی مدد کے لیے میدان میں آئے ہیں اور ان کی مکمل سپورٹ کررہے ہیں اس تمام صورتحال پر ابھی تک پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے کوئی بھی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے