سینیٹ قائمہ اطلاعات و نشریات کمیٹی کا معلومات تک رسائی بل اور پیمراضابطہ اخلاق کے حکومت سے منظو ر نہ ہونے پر سخت تشویش و برہمی کا اظہار،فوری منظوری کی سفارش،اس سے حکومت کی عدم دلچسپی کا تاثر سامنے آتا ہے،ارکان کمیٹی، پی ٹی وی میں کیمرے چوری ہونے کے واقعے کی آزادانہ انکوائری کرانے کی ہدایت، پی ٹی وی کے افسران و اہلکاروں کے خلاف اہم کیسوں کی نگرانی کا بھی فیصلہ، پی ٹی وی میں تقرریاں و ترقیاں میرٹ پر کی جاتیں تو لوگ عدالتوں میں نہ جاتے ،کمیٹی

بدھ 25 فروری 2015 08:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2015ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ نے معلومات تک رسائی کے بل اور پیمراضابطہ اخلاق کے حکومت کی طرف سے منظو ر نہ ہونے پر سخت تشویش و برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے ان کی منظوری کیلئے سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے حکومت کی عدم دلچسپی کا تاثر سامنے آتا ہے جبکہ پی ٹی وی میں کیمرے چوری ہونے کے واقعے کی آزادانہ انکوائری کرانے کی بھی ہدایت کر دی اور پی ٹی وی کے افسران و اہلکاروں کے خلاف اہم کیسوں کی نگرانی کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پی ٹی وی میں تقرریاں و پروموشن میرٹ پر کی جاتیں تو لوگ عدالتوں میں نہ جاتے ۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔

(جاری ہے)

جس میں سینیٹرز سعید غنی ، ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو ، فرحت اللہ بابر، مسز فرح عاقل ، مسز شرالہ ملک ، ملک نجم الحسن ، محمد داؤد خان اچکزئی ، سید ظفرعلی شاہ اور مسز الماس پروین کے علاوہ سیکرٹری اطلاعات و نشریات محمد اعظم ، ڈائریکٹر جنرل آئی پی ، چیئرمین پیمرا ، منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی ، ڈائریکٹر جنرل پی بی سی کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی محمد مالک نے قائمہ کمیٹی کو پی ٹی وی کے کیسز اور اُن پر اُٹھائے جانے والے اخراجات کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر پی ٹی وی میں تقرریاں و پروموشن میرٹ پر کی جاتیں تو لوگ عدالتوں میں نہ جاتے جتنا پیسہ ان کیسز میں خرچ کیا جارہاہے اُس سے بہتر تھا کہ ملازمین کی فلاح وبہبو د پر خرچ کیا جاتا ۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اہمیت کے حامل چند کیسز کو دونوں فریقین کے ساتھ مل کر دیکھا جائے گا ۔ منیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی نے کہا کہ سپورٹس چینل کے کاپی رائٹس ، کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے جدید سہولیات ،بہتر پروگرامنگ و دیگر معاملات کی ادائیگی کیلئے ہمیں دو ارب روپے کی ضرورت ہے جس کیلئے ہم قرضہ لے رہے ہیں بی او ڈی نے قرضہ منظور کر کے وزارت خزانہ کو منظوری کیلئے بھیجا ہوا ہے ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پی ٹی وی کو قرضہ حاصل کرنے کیلئے کراچی اسٹیشن کی بڑی عمارت کو گروی رکھا گیا ہے اور ڈیفالٹ ہوا تو عمارت کی نیلامی کا اشتہار سامنے آ جائے گا ۔ ایم ڈی پی ٹی وی نے کہا کہ یہ ادارہ خسارے میں جا رہاہے پہلے بھی اصل حقائق سے آگاہ نہیں کیا گیا جس پر رکن کمیٹی سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ تحریری طور پر ان سے یہ بیان طلب کیا جائے اور سابقہ انتظامیہ سے اس بارے پوچھا جائے ۔

قائمہ کمیٹی نے پی ٹی وی میں کیمرے چوری ہونے کے واقعے کی آزادانہ انکوائری کرانے کی بھی ہدایت کر دی ۔پی بی سی میں پوسٹنگ ٹرانسفر کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل عمران گردیزی نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نیوز اور کرنٹ افیئرز کے چند لوگوں کا تبادلہ کیا گیا ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حالات حاضرہ کے چینل کو نیوز کے لوگ بہتر چلا سکتے تھے اس لئے حالات حاضرہ کے لوگوں کا متعلقہ شعبوں میں تبادلہ کیا گیا اور یہ بورڈ کے فیصلے کے بعد ہوا تھا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جہاں پوسٹ کریں اُن کی اہلیت کے مطابق کام بھی اُن سے لیں ۔

پی بی سی میں ہونے والی مالی بے قاعدگیوں کے حوالے سے ڈی جی نے کمیٹی کو بتایا کہ ادارے نے کرپشن کرنے والے لوگوں کے خلاف ایکشن لیا ہوا ہے اس وقت 14 کیسز چل رہے ہیں جن کی تفصیل کمیٹی کو بتادی گئی ہے ۔چیئر مین پیمرا پرویز راٹھور نے کہا کہ کوڈ آف کنڈکٹ مرتب کر کے ہم نے کاپی وزارت اطلاعات نشریات کو بھیج دی ہے اب وزارت کا کام ہے اُس کو منظور کرا کے اُس پر عمل در آمد کرائے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پیمرا رولز کیلئے کوڈ آف کنڈیکٹ تمام متعلقہ حلقوں کی مشاورت سے مرتب کئے گئے تھے اور کمیٹی نے اُن کو منظور کر کے اُن پر عمل درآمد کرانے کی سفارش بھی کی تھی مگر ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں ملا ۔

رکن کمیٹی فرحت اللہ بابر نے کہا کہ یہ ایشو پرانا ہے ستمبر 2013 میں کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ پیمرا ضابطہ اخلاق کو منظور کر کے عمل درآ مد کرایا جائے۔ قائمہ کمیٹی کو پیمرا کی کارکردگی بارے بھی چیئرمین پیمرا نے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ جلد ہی ڈی ٹی ایچ کا اجراء کر دیا جائے گا جس سے ادارے کی کارکردگی بہتر ہو گی اور چار ارب کی آمدن بھی حاصل ہو گی ہم ہر تین ماہ بعد ایک نیوز لیٹر بھی جاری کرتے ہیں جس میں ادارے کی کارکردگی درج ہوتی ہے اور ڈیجیٹلائیشن کیلئے اقدامات کر رہے ہیں سیٹلایٹ ٹی وی میں سات چینلز کیلئے بولی کر رہے ہیں اس سے بھی ایک ارب روپے کی آمدن حاصل ہو گی۔

اُنہوں نے کہا کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران 45 سو پبلک پیغامات چلائے ہیں ۔چیئرمین کمیٹی نے بہتر میکنزم اختیار کرنے کی سفارش کر دی ۔کمیٹی نے کوڈ آف کنڈکٹ کی منظور ی میں تاخیر کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور سفارش کی کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کوڈ آف کنڈکٹ کو جلد از جلد منظور کر کے عمل درآمد کرایا جائے تاکہ بے شمار مسائل ختم ہو سکیں کیونکہ اس سلسلے میں سینیٹ کی اس قائمہ کمیٹی نے ڈیڑھ سال سے اس کی منظوری کی سفارش کر کے اس کے نفاذ کا جلد سے جلد عملی جامہ پہنانے کی سفارش کی تھی۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کیلئے ضروری ہے کہ حکومت کوڈ آف کنڈکٹ کو منظور کرے ۔قائمہ کمیٹی نے معلومات تک رسائی کے بل کی ابھی تک منظوری نہ ہونے پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ قائمہ کمیٹی نے متعدد بار اس بل کی منظوری اور نفاذ جلد سے جلد کرانے کی سفارش کی تھی اس سے حکومت کی عدم دلچسپی کا تاثر سامنے آتا ہے انہوں نے حکومت اور وزارت سے اس بل کو جلد سے جلد منظور کرنے کی سفارش کر دی ۔

قائمہ کمیٹی نے ریٹنگ سسٹم کو بہتر کرنے کیلئے اپنا میکنزم اختیار کرنے کی ہدایت کر دی تاکہ پرائیوٹ ٹی وی چینلز کو بریکنگ نیوز کے مسئلے سے باہر نکالا جا سکے ۔قائمہ کمیٹی نے آزادی رائے کے اظہار کیلئے کسی بھی ٹی وی چینل کی نشریات کو بند نہ کرنے کی بھی ہدایت کر دی اور سفارش کی کہ اس سلسلے میں کیبل اپریٹرز کو سختی سے پابند کیا جائے کہ کسی بھی پرائیویٹ چینل کی نشریات کو نہ روکا جائے ۔قائمہ کمیٹی نے ادیبوں ، شاعروں اور دانشوروں کی ایک فہرست مرتب کر کے اُن کے دن کو یادگار بنانے کی بھی ہدایت کر دی ۔

متعلقہ عنوان :