سپین‘ پولیس کی کارروائی‘ داعش کے 4 جنگجو گرفتار،شام میں داعش نے 90 عیسائیوں کو یرغمال بنالیا

بدھ 25 فروری 2015 09:06

میڈرڈ ‘ دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2015ء) سپین میں پولیس نے ملک کے مختلف حصوں میں کارروائی کرکے داعش کے چار جنگجوؤں کو گرفتار کرلیا ہے جو کہ ایک نیٹ ورک کے ذریعے لوگوں کو داعش میں شمولیت حاصل کرنے کی ترغیب دے رہے تھے۔ دوسری جانب شام میں داعش نے اپنی سرگرمیاں جاری رکھتے ہوئے 90 عیسائیوں کو اغواء کریا ہے۔ سپین کی وزارت داخلہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپین کی پولیس نے داعش کے ایک نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چار جنگجوؤں کو گرفتار کرلیا ہے۔

دو جنگجوؤں کو مراکش کے قریب ساحلی علاقے میلا سے گرفتار کرلیا گیا ہے جو کہ مختلف انٹرنیٹ پلیٹ فارموں کا استعمال کرکے لوگوں کو داعش میں شمولیت کی ترغیب دے رہے تھے۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ بھرپور طریقے سے اپنا پروپیگنڈہ چلا رہا تھا اور ان کی ویب سائٹس کو 1000 سے زائد افراد فالو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ یہ وقتاً فوقتاً نجی مکانون میں لوگوں کو داعس کی ویڈیوز بھی دکھاتے تھے۔

تاکہ لوگوں کو اس میں شمولیت کی ترغیب دی جاسکے۔ سرکاری اہلکاروں کا کہنا ہے کہ یہ لوگ خواتین کو بھی داعش کا حصہ بنا رہے تھے اور ان کے نئے بھرتی کردہ کئی ارکان داعش کے مقبوضہ علاقوں میں جانے کی تیاری کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس نے آپریشن کرکے بارسلونا اور کیٹالان کے شمال میں گرونا سے بھی ایک ایک جنگجو کو گرفتار کرلیا ہے۔ یہ دو افراد آزادانہ طورپر کام کررہے تھے لیکن یہ میلا میں گرفتار کئے جانے والے دو جنگجوؤں کے ساتھ فیس بک پر رابطے میں رہتے تھے جبکہ سپین سے باہر بھی خاص طور لاطینی امریکہ کے لوگوں روابط تھے۔

دوسری جانب شام میں برطانیہ کی انبروئبری فار ہیومن رائٹس نے رپورٹ دی ہے کہ داعش نے 90 عیسائیوں کو اغواء کرلیا ہے۔ اس کے مطابق کردوں کی اکثریت پر مشتمل آبادی والے شہر ہسکہ کے قریب تل تمار کے قصبے کے دیہاتوں پر حملوں کے بعد داعش کے جنگجوؤں نے 90 عیسائی افراد کو گرفتار کرلیا ۔ داعش کے جنگجوؤں نے دو افراد کو کردوں کے ساتھ تعلقات رکھنے پر قتل کردیا ہے جبکہ علاقے میں کئی چرچوں کو بھی حملے کے دوران مسمار کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :