داعش کے زیر قبضہ تمام علاقے واپس لیکر اسے شکست دی جائے گی’جان کیری کا عزم ،اس کا مواصلاتی نظام اور سپلائی لائن بھی کاٹ دی گئی ہیں،60سے زائد ممالک نے داعش کے خلاف اتحاد قائم کردیا ہے ، آئندہ ہفتے صدر اوبامہ ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کریں گے، یوکرائن میں لڑائی کے باعث روس پر ”سخت پابندیاں“ لگانے پر غور ہورہا ہے،امریکی وزیر خارجہ کی میڈیا سے گفتگو

پیر 23 فروری 2015 09:26

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 23فروری۔2015ء)امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ داعش کے زیر قبضہ تمام علاقے واپس لیکر اسے شکست دی جائے گی’اس کا مواصلاتی نظام متاثر کردیاگیا ہے اور سپلائی لائن بھی کاٹ دی گئی ہیں’60سے زائد ممالک نے داعش کے خلاف اتحاد قائم کردیا ہے جبکہ آئندہ ہفتے صدر اوبامہ ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کریں گے۔

متشدد انتہا پسندی میں اضافہ ایک عالمی مسئلہ ہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ ممالک سے بھرپور تعاون کریں گے۔گزشتہ روز لندن سے جنیوا روانگی سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے داعش کے حوصلے پست کردئیے ہیں اور کسی کو اس میں شک نہیں ہونا چاہئے کہ ہم اسے جلد شکست دیں گے۔داعش کو عراق میں کوبانی کے علاقے میں شکست ہوئی ہے اور اب اس سے تمام علاقے واپس کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

عراقی فوج اٹھ کھڑی ہوئی ہے،داعش کا مواصلاتی نظام اور سپلائی لائن منقطع کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی ہمیں بہت کچھ کرنا ہوگا،مشترکہ مقصد کے حصول کیلئے صدر اوبامہ اس ہفتے واشنگٹن میں ایک سربراہ اجلاس منعقد کررہے ہیں جس میں تمام طبقوں اور ممالک سے نمائندے شریک ہوں گے،برطانیہ کا وفد وزیر داخلہ تھریسامے کی سربراہی میں شریک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا تاکہ ہم متشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرسکیں،ہم نے ان ملکوں کی بھی مدد کرنے کا عزم کیا ہے جو اس کا براہ راست شکار ہیں۔ہم دہشتگردوں کو مالی وسائل کا بہاؤ روکیں گے تاکہ وہ اپنانظریہ اور پروگرام آگے نہ بڑھا سکیں،ہم نے دہشتگردوں کو بھرتیاں بھی روکنی ہیں،اس مقصد کیلئے بہت محنت کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہر طرف مثبت نمونے موجود ہیں،ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا ہوگا اور بہت سے ممالک میں افرادی قوت کو تربیت دینا ہوگی تاکہ وہ دہشتگردوں کا ایندھن نہ بنیں۔انہوں نے کہا کہ متشدد انتہا پسندی میں اضافہ سب کیلئے چیلنج ہے کیونکہ اس سے عالمی سطح پر قانون کی حکمرانی کو خطرہ ہے۔ہم سب کو اپنے سرحدوں سے ماورا ہوکر تہذیب کے تحفظ کیلئے ملکر کام کرنا ہوگا۔

یوکرائن میں لڑائی کے باعث روس پر ”سخت پابندیاں“ لگانے پر غور کیا گیا ہے۔دریں اثناء امریکی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ یوکرائن میں لڑائی کے باعث روس پر ”سخت پابندیاں“ لگانے پر غور کیا گیا ہے۔لندن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگلے چند دنوں میں صدر اوبامہ اپنے سامنے رکھے گئے آپشنز پر اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کریں گے۔

مجھے یقین ہے کہ اس جنگ بندی کو توڑنے کے جواب میں بعض اضافی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔کیری نے کہا کہ روسی نواز علیحدگی پسندوں کو صرف”چند ایک علاقوں میں“ ثالث ممالک جرمنی اور فرانس کی جنگ بندی کا احترام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ ناکامی جاری رہی تو پھر غلطی کی گنجائش نہیں،یہاں نتائج سمیت مزید نتائج کا سامنا ہوگا اور پہلے سے اقتصادی مشکلات کا شکار روس کو مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔گزشتہ روز یوکرائنی فوج اور روسی نواز باغیوں کے ارکان رواں ماہ کے آغاز میں منسک میں ثالثی جنگ بندی کے ساتھ تعمیل کے ایک غیر معمولی اقدام میں متعدد قیدیوں کا تبادلہ کیا۔