صدر ممنون حسین اور ڈی جی ایف آئی اے نے انصار برنی کی اپیل پر این جی اوز اور مدرسوں کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ہفتہ 21 فروری 2015 07:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2015ء) انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ کی انصار برنی ٹرسٹ کی جانب سے کرپشن اور دہشت گردی کے خلاف جاری تحریک کے سلسلہ میں صدر مملکت اور ایف آئی اے کو لکھے جانے والے خط پر کہ پاکستان میں بعض مدرسے اور بعض این جی اوز غیر ملکی امداد لینے بالخصوص منی لانڈرنگ جیسے گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہیں اور پھریہ پیسہ ملک میں دہشت گردی پر خرچ کئے جانے کی بھی اطلاعات ہیں جس کی مکمل تحقیقات ضروری ہیں جس پر صدر مملکت ممنون حسین نے وفاقی سیکریٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

جبکہ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی ادارے کے تمام ڈائریکٹرز سے اس سلسلہ میں فوری طوررپورٹ طلب کرلی ہے۔

(جاری ہے)

انصار برنی نے صدر ممنون حسین کو خط میں لکھا تھا کہ پاکستان میں غیر ملکی امداد اور منی لانڈرنگ دہشت گردی کی اصل جڑ ہے جسے ختم کئے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔اقوام متحدہ کے سابق مشیر خاص برائے انسانی حقوق انصار برنی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق ملک میں بعض این جی اوز اور مدرسے غیر ممالک سے امداد لینے کے ساتھ منی لانڈرنگ جیسے سنگین جرم میں بھی ملوث ہیں اور غیر ملکی امداد کے نام پر آنے والی رقم غیر ممالک سے ان کے اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر اورایجنٹوں کے ذریعے رقوم حاصل ہوجانے کے بعد رقم کوآپس میں بانٹ لیا جاتا ہے۔

انصار برنی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق بعض این جی اوزاور مدرسوں کی مدد سے باہر سے لائی جانے والی رقوم پاکستان میں دہشت گردی کے لئے بھی استعمال کی جارہی ہے جسے روکا جانا ضروری ہے۔انصار برنی کی درخواست پر صدر مملکت نے وفاقی سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے نے ایف آئی اے کے تمام ڈائریکٹرز سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

متعلقہ عنوان :