روس،یکم مارچ کو بڑی احتجا جی ریلی روکنے کی کوشش، کریملن کے سرکردہ ناقد کو 15روز قید کی سزا

ہفتہ 21 فروری 2015 08:41

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2015ء)روس کی ایک عدالت نے کریملن کے ایک سرکردہ ناقد الیگژی نیوالنی کو دو ہفتے قید کی سزا سنا دی ہے ، اس اقدام سے کرشمائی شخصیت کے حامل رہنما یکم مارچ کو ہونیوالے اپوزیشن کے ایک بڑے احتجاج میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔ماسکو کی پریزنسکی عدالت نے حکم دیا ہے کہ نیوالنی ،جن کے خلاف مختلف الزامات میں تحقیقات چل رہی ہیں اوران کو دسمبر میں ایک معطل شدہ قید کی سزا سنائی گئی تھی ،انہوں نے دارالحکومت کے سب وے میں ایک غیر قانونی اجتماع کا انعقاد کیا اور یکم مارچ کے احتجاج کی تشہیر کے لئے اختیارات تقسیم کیے۔

جج کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حالیہ ترمیم شدہ قانون سازی کے مطابق مسلسل جرم کے ارتکاب میں آتا ہے جس کی سزاء 30روز سے زائد قید ہے اور نیوالنی کو 15رو زکے لئے جیل بھیجا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے ہاتھ پاؤں باندھ کر لے جانے سے قبل ٹوئیٹر پر نیوالنی نے اپنے حامیوں پر زوردیا کہ وہ یکم مارچ کی ریلی میں شرکت کریں ، تاہم مبصرین کہتے ہیں کہ ان کی عدم شرکت سے ریلی میں شرکاء کی تعداد کم رہنے کی توقع ہے ۔

ماسکو سٹی ہال نے مرکز میں ریلی کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کررکھا ہے اور قراردیا ہے کہ یہ آبادی والے شہر کے نواح میں رہائشی علاقے میں ہورہی ہے ، کریملن نے 2012ء میں صدر ولادیمیرپیوٹن کے تیسری مدت کے لئے منتخب ہونے کے بعدسے منحرفین کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کررکھا ہے اور 2011-12ء میں پیوٹن مخالف معروف احتجاجی لہر ، جس میں نیوالنی نے مرکزی کردار اداکیا تھا، کے بعد سے عوامی اجتماعات کے قوانین کو انتہائی سخت کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :