برطانیہ نے سم کارڈ کمپنی کو ہیک کیا، ’پاکستانی موبائل کمپنیاں محفوظ رہیں‘امریکی ویب سائٹ کا دعویٰ، برطانوی ایجنسی کے پاس پاکستانی موبائل کمپنیوں کے کوڈز بھی موجود تھے: دا انٹرسپیٹ

ہفتہ 21 فروری 2015 09:19

واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2015ء )امریکی ویب سائٹ ’دا انٹرسیپٹ‘ کی ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی اور برطانوی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے فون کالز سننے کے لیے غیر قانونی طور پر سِمیں بنانے والی کمپنی کے نیٹ ورک کو ہیک کیا اور کوڈز چوری کر لیے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی انٹیلیجنس ایجنسی نے 2010 کی پہلی سہ ماہی میں جیملٹو ناما کمپنی کا نیٹ ورک ہیک کیا اور کوڈز چوری کیے۔

رپورٹ کے مطابق برطانوی ایجنسی نے ایران، افغانستان، یمن، بھارت، سربیا، آئس لینڈ اور تاجکستان میں وائرلیس نیٹ ورک ہیک کیے اور فون کالز کو مانیٹر کیا۔تاہم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ برطانوی ایجنسی کے پاس پاکستانی موبائل کمپنی موبی لنک اور ٹیلی نور کے کوڈز تھے لیکن وہ فون کالز سننے میں ناکام رہی۔

(جاری ہے)

دا انٹرسیپٹ کے مطابق امریکہ اور برطانیہ دونوں ہی اموبائل نیٹ ورکس کے کوڈز کی چوری کے باعث دنیا کے زیادہ تر نیٹ ورکس پر فون کالز اور ڈیٹا مانیٹر کر سکتے ہیں۔

’اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ پاکستانی کمپنیاں نیٹ ورکس اب زیادہ محفوظ طریقے استعمال کرتی ہیں۔‘امریکی ویب سائٹ کے پاس یہ معلومات امریکی سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے دی جانے والی خفیہ دستاویزات سے آئی ہیں۔امریکی ویب سائٹ کے مطابق امریکہ اور برطانیہ دونوں ہی ان کوڈز کی چوری کے باعث دنیا کے زیادہ تر موبائل نیٹ ورکس پر فون کالز اور ڈیٹا مانیٹر کر سکتے ہیں۔نیدرلینڈز کی سم بنانے والی کمپنی جیملٹو کی بنائی ہوئی سمیں اے ٹی اینڈ ٹی، ٹی موبائل، ویرازن اور سپرنٹ سمیت دنیا بھر کی لگ بھگ 450 موبائل کمپنیاں استعمال کرتی ہیں

متعلقہ عنوان :