سلمان تاثیر ، یوسف رضا گیلانی کے اغوا کئے گئے بیٹے افغانستان میں موجود ہیں ، صوبائی وزیر داخلہ، اغوا برائے تاوان کے حوالے سے ایسے خاندان بھی ہیں جن سے تاوان کی رقم وصولی کے باوجود اغوا شدہ گان کو بھی قتل کر دیا گیا، اسمبلی فلور پراظہار خیال

ہفتہ 21 فروری 2015 08:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2015ء)پنجاب میں گزشتہ دو برسوں کے دوران 324 اغواء برائے تاوان کے واقعات پیش آئے ہیں جن میں زیادہ تر خیبرپختونخواہ کے اغواء کرنے والے ملوث پائے گئے ہیں ، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے اس وقت افغانستان میں ہیں، ان کو بازیاب کروانے کے لئے حکومت پنجاب بھرپور کوشش کررہی ہے، یہ بات گزشتہ روز صوبائی وزیرداخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے پنجاب اسمبلی میں پوچھے گئے سوالات کے جواب میں بتائی، تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس معمول کے مطابق ایک گھنٹہ دیر سے شروع ہوا،اجلاس کی صدارت ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی نے کی،صوبائی وزیر داخلہ نے مزید کہا اغواء کے واقعات پہلے اس لئے زیادہ ہوتے تھے کیونکہ ہمارے پاس آئی ٹی کا نظام موجود نہیں تھا اب پنجاب حکومت ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب اعلی معیار کی فرانزک لیب بنائی ہے جس کے مونیٹرنگ کی جائے اس سے جرائم کی شرح میں واضع کمی واقع ہوئی ہے،پنجاب حکومت لاہور میں بہت جلد 10سے 15ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کررہی ہے جن کی ذریعے ٹریفک بھی کنٹرول کی جائے گی اور شہر بھر پر نظر بھی رکھی جائے گی،انہوں نے اعتراف کیاکہ ہمارے پاس پولیس اہلکاروں کی کمی ہے 1250افراد کیلئے 1پولیس اہلکار موجود ہے جبکہ 450افراد کیلئے ایک پولیس اہلکار ہونا چاہیے،آنے والے بجٹ میں ایسی پولیس چوکیاں جو کرائے کی بلڈنگ میں ہیں ان کیلئے زمین خریدی جائے گی اور بہتر سہولیات دی جائیں گئی،پنجاب حکومت کا مشن صوبے کو پر امن بنانا ہے دریں اثناء اراکین اسمبلی کا دوسرے روز بھی تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ جاری رہا،مسلم لیگ(ن) کی ایم پی اے عائشہ جاوید نے کہا وفاق اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے سرکاری اور سول ملازمین کی تنخواہیں بڑھا دی گئی ہے جبکہ ممبران اسمبلی کی تنخواہیں ابھی تک نہیں بڑھائی گئی ہے اس کے جواب میں ڈپٹی سپیکر نے پیر کو سیکرٹری لاء،سیکرٹر ی خزانہ اور صوبائی وزیر داخلہ کی میٹنگ طلب کرلی ،اس میٹنگ میں اراکین اسمبلی کی تنخواہیں بڑھانے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خواتین اراکین اسمبلی ملازمین کے غیر سنجیدہ رویے اور ادویات مہیا نہ کرنے کی وجہ سے پریشانی کا شکاررہیں،مسلم لیگ(ن) کی رکن اسمبلی لبنیٰ طارق،شیدہ بٹ،عائشہ جاوید،سلمہ بٹ اور زیب النساء نے کہا ہے کہ اسمبلی کے پی اے اور آپریٹر ز کا خواتین اسمبلی کے ساتھ رویے غیر مناسب ہے وہ خواتین ممبرز کی کوئی بات توجہ نہیں سنتے ہیں جبکہ ہمارے ایشوز کو ہمیشہ نظر انداز کردیا جاتا ہے ،اسمبلی میں خواتین کیلئے صرف پینا ڈول،ڈسپرین،اور پونسٹون کی ادویات میسر ہیں مہنگائی ادویات مانگنے پر کہا جاتا ہے کہ وہ موجود نہیں ہے ،اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کی مطالبہ کیا ہے۔