اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے سابق ایڈمنسٹریشن برگیڈئر (ر)سعداللہ فاطمی کے جاری کیے گئے ورانٹ گرفتاری عدالت کے سامنے معافی مانگنے اور پیش ہونے پر واپس لے لیے،عدالت آئین وقانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے،کسی کے ساتھ ذاتی دلچسپی نہیں ہوتی،عدالت میں پیش ہونے سے کوئی توقیرمیں کمی نہیں ہوجاتی،جسٹس شوکت عز یز صدیقی

جمعہ 20 فروری 2015 08:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 20فروری۔2015ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے سابق ایڈمنسٹریشن برگیڈئر (ر)سعداللہ فاطمی کے جاری کیے گئے ورانٹ گرفتاری عدالت کے سامنے معافی مانگنے اور پیش ہونے پر واپس لے لیے ۔جسٹس شوکت عز یز صدیقی نے ریمارکس دئے عدالت آئین وقانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے،کسی کے ساتھ ذاتی دلچسپی نہیں ہوتی،عدالت میں پیش ہونے سے کوئی توقیرمیں کمی نہیں ہوجاتی۔

بدھ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک پرائیویٹ تعمیراتی کمپنی ملٹی نیشنل وینچر ڈویلپمنٹ لمٹیڈ (MNVD LTD )کیس کی سماعت ہوئی ۔درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ سارہ رحمان اور ڈی ایچ اے کے وکیل ،ڈی ایچ اے کے سیکرٹری کرنل (ر)ہارون اعجازاور ڈی ایچ ااے کے سابق ایڈمنسڑیشن برگیڈئر(ر)سعداللہ فاطمی عدالت میں پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

ابتدائی سماعت کے دوران عدالت نے ڈی ایچ اے کے سابق ایڈمنسٹریشن سے پوچھاکہ عدالتی نوٹس کے باوجود عدالت میں آپ پیش کیوں نہیں ہوئے ۔

انہوں نے عدالت کو بتایاکہ ایک مقامی اخبارمیں خبر شائع ہونے کے بعد معلوم ہوا اور عدالت میں پیش ہوگیاہوں ۔ انہوں نے عدالت سے معافی مانگتے ہوئے کہاکہ عدالت کے احکامات کی عزت کرتا ہوں اور عدالت کے حکم پر عمل کروں گا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا عدالت آئین وقانون نے مطابق فیصلے کرتی ہے کیس کے ساتھ ذاتی لڑائی نہیں ہوتی ۔عدالت میں پیش ہونے سے کسی کی عزت میں کمی نہیں ہوجاتی۔

عدالت نے سابق ایڈمنسٹریشن برگیڈئر (ر)سعداللہ فاطمی کی عدالت حکم پر عمل کر وانے کی یقین دہانی کی بناء پر جاری کیے گئے ورانٹ گرفتاری نوٹس کو واپس لیتے ہوئے ڈی ایچ اے کو 15 دنوں میں مطلوبہ رقم جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے ڈی ایچ اے کے سابق ایڈمنسٹریشن کو عدالت میں طلب کیا تھالیکن عدالتی نوٹسزکے باوجود وہ عدالت میں پیش نہیں رہے تھے جس کی بناء پر عدالت نے برگیڈئر (ر)سعداللہ فاطمی سابق ایڈمنسٹریشن ڈی ایچ اے کے ورانت گرفتاری جاری کرتے ہوئے تھانہ سہالہ کے ایس ایچ او کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

ڈی ایچ اے اور ایک پرائیوٹ تعمیراتی کمپنی کے درمیان ڈی ایچ اے میں تعمیراتی کام کے حوالے سے معاہد ہ ہواتھا ۔دونوں فریقین کے درمیان تنازعہ کی صورت میں کیس عدالت میں چلاگیاتھا۔ پرائیوٹ کمپنی نے ڈی ایچ اے کے سابق ایڈمنسٹریشن وغیر ہ کیخلاف عدالتی حکم پر عمل درآمدنہ ہونے کی وجہ سے توہین عدالت کی درخواست دائر کی گی تھی ۔ عدالت نے دونوں فریقین کو معاملے کے حل کے لیے جسٹس(ر) منیراے شیخ کو معاون مقرر کرنے کا بھی حکم دیاتھا۔

متعلقہ عنوان :