گورنر پنجاب کی تقرری: حکومت سے جواب طلب ، فریقین کو نوٹس جاری ،حکومت کو مستقل گورنر کی تقرری کے احکامات جاری جبکہ اسپیکر کو ہٹایا جائے۔درخواست گذار کا موقف

بدھ 18 فروری 2015 09:01

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18فروری۔2015ء ): گورنر پنجاب کی تقرری نہ کیے جانے پر لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو نوٹس جاری کر دئیے۔لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ گورنر پنجاب کا عہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور گورنر نہ ہونے کی وجہ سے عوامی فلاح کے متعدد منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کا عہدہ 29 جنوری سے خالی ہے،حکومت جلد تقرری کرے، آئینی طور پر یہ عہدہ اتنی دیر خالی نہیں رہ سکتایہ بھی پڑھیں : گورنر پنجاب کا استعفیٰ منظوراظہر صدیق کا مزید کہنا تھا کہ حکومت قائم مقام گورنر سے عہدے پر کام چلا رہی ہے جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال کو قائم مقام گورنر بنا دیا گیا گورنر کا عہدہ خالصتاً پبلک سروسز کے ذمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے موٴقف اختیار کیا کہ اسپیکر اس عہدے پر تعیناتی کے بعد اپنے عہدے پر کام کرنے کے لیے اہل نہیں رہے، حکومت کو مستقل گورنر کی تقرری کے احکامات جاری کیے جائیں جبکہ اسپیکر کو ہٹایا جائے۔جسٹس منصور علی شاہ نے فریقین کو 20 فروری کے لیے نوٹس جاری کر دیے گورنر پنجاب کی جلد تعیناتی کے لیے درخواست پر سماعت جمعہ کے روز تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :