لاہور،پولیس لائنز کے قریب خود کش دھماکہ،5 افراد جاں بحق ،متعدد زخمی ،زخمیوں میں 5 افراد کی حالت تشویشناک ،مزید ہلاکتوں کا خدشہ ،بم دھماکہ خود کش تھا،دہشت گرد کا دھڑاور سر مل گیا،اصل ہدف پولیس لائنزتھا،دھماکے سے11 گاڑیاں اور30 سے زائد موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا،ڈسی او ،سی پی اولاہور،بم ڈسپوزل سکواڈ نے تلاشی کے بعد ہسپتال کو کلیئر قرار دیدیا،وزیر اعظم نے پنجاب حکومت سے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی، زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت

بدھ 18 فروری 2015 09:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18فروری۔2015ء)لاہور کے علاقے پولیس لائنزقلعہ گجر سنگھ کے قریب خود کش دھماکہ سے 5افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ،زخمیوں میں5 افراد کی حالت تشویشناک ،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ،لاہورکے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روزپولیس لائنز کے علاقے قلعہ گجر سنگھ کے باہر خود کش دھماکے سے 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ۔

دھماکے سے قریبی کھڑی گاڑیوں کو آگ لگ گئی جبکہ درجنوں موٹر سائیکلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ،دھماکے کے بعد علاقے میں کالے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے۔ ریسکیوٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں،شہریوں نے بھی اپنی مدد آپ کے تحت میو اور گنگا رام ہسپتالوں میں منتقل کیا ۔

(جاری ہے)

دھماکے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیااور جائے وقوعہ پر خاردار تاریں لگا کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے۔

ہسپتال انتظامیہ نے 4 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے ،جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے ۔واقعہ کے بعد شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پولیس لائنز کے اطراف میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ڈی سی او اور سی پی او لاہور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس لائنز دھماکہ ایک خود کش دھماکہ تھا ، جائے وقوعہ سے دہشت گرد کا سر اور دھڑ مل گیا ہے جنہیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے لئے ہیں اور تحقیقات کیلئے فرانزک رپورٹ کیلئے ہسپتال منتقل کر د یا ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حملہ آور کا اصل ہدف پولیس لائن تھا لیکن سکیورٹی کے بہترین انتظامات کی وجہ سے خود کش حملہ آور پولیس لائن داخل نہیں ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ دھماکے میں 11 گاڑیوں اور 30 سے زائد موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ادھر واقعہ کے بعد میو ہسپتال کے بچہ وارڈ میں بم کی اطلاع پر ہسپتال میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا جس کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے بچہ وارڈ کو فوری طور پر خالی کرا لیا اور بم سکواڈ فوری طور پر ہسپتال طلب کرلیاہے ،بم سکواڈ کی ٹیمیں فوری طور پر میو ہسپتال پہنچ گئیں اور تلاشی لینے کے بعد ہسپتال کو کلیئر قرار دے دیا۔

صدرمملکت ممنون حسین اوروزیر اعظم نواز شریف نے پولیس لائنز بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جبکہ وزیر اعظم نے پنجاب حکومت سے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی اور ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کو معاشرے سے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری ،ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین،جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سمیت سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے لاہو ر پولیس لائنز خود کش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔

وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے پولیس لائن خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونے اور زخمیوں کے لئے امداد کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز لاہور پولیس لائن کے قریب دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے لئے میاں شہباز شریف نے امداد کا اعلان کیا ہے جس میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ جبکہ زخمیوں کے لئے 75 ہزار فی کس دییئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈاکٹروں کو زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈاکٹر زخمیوں کی طبی امداد میں کوتاہی نہ برتیں کوتاہی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔لاہورپولیس لائنزخودکش حملے میں شہیدہونے والے سب انسپکٹرمحمدیوسف کی نمازجنازہ پولیس لائنزمیں اداکی گئی ،کورکمانڈرلاہورپولیس افسران ،اہلکاروں اورشہیدکے عزیزواقارب نے شرکت کی ۔منگل کے روزلاہورمیں تھانہ قلعہ گجرسنگھ کے باہرخودکش دھماکے میں شہیدہونے والے سب انسپکٹرمحمدیوسف کی نمازجنازہ پولیس لائنزلاہورمیں اداکی گئی ۔نمازجنازہ میں کورکمانڈرلاہورپولیس کے اعلیٰ افسران ،اہلکارشہیدکے لواحقین ،رشتہ داراوربڑی تعدادمیں شہریوں نے شرکت کی