منشیات سمگلنگ تنازعہ، معطل ہونے والی سرینگر مظفرآباد بس سروس تیرہ روزہ وقفہ کے بعد بحال ،لائن آف کنٹرول کو ملانے والے چکوٹھی اوڑی برج سے 50مسافروں نے کمان امن پُل عبو رکیا،بس سروس کے بعد آج سے دوطرفہ تجارت بھی بحال ہوجائے گی ، دونوں اطراف کے ٹریڈسنٹروں پر مال بردار ٹرک پہنچنا شروع ہوگئے

منگل 17 فروری 2015 09:20

چناری ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17فروری۔2015ء ) منشیات سمگلنگ تنازعہ کے باعث معطل ہونے والی سرینگر مظفرآباد بس سروس تیرہ روزہ وقفہ کے بعد بحال ،لائن آف کنٹرول کو ملانے والے چکوٹھی اوڑی برج سے 50مسافروں نے کمان امن پُل عبو رکیا ،بس سروس کے بعد آج منگل کے روز سے دوطرفہ تجارت بھی بحال ہوجائے گی ،جس کیلئے دونوں اطراف کے ٹریڈسنٹروں پر مال بردار ٹرک پہنچنا شروع ہوگئے ہیں ،تفصیلات کے مطابق13دنوں کے وقفہ کے بعد جب سرینگر مظفرآباد بس لائن آف کنٹرول چکوٹھی کیلئے روانہ ہوئی تو کسی بھی ناخواشگور واقعہ سے بچنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری اورسکواڈ کے ہمراہ چکوٹھی پہنچایا گیا ،بس سروس کی معطلی کے باعث آزاد کشمیر میں پھنسے ہوئے 51میں سے 40مسافر مقبوضہ کشمیر گئے جبکہ وادی سے 10مسافر آزاد کشمیر آئے ،بس سروس کی روانگی کے موقع پر آرپار حکام کے درمیان امن برج پر فلیگ میٹنگ بھی ہوئی جس میں آرپارسفر کے خواہشمند مسافروں کی لسٹوں کے تبادلے کے علاوہ دیگر امور پر بات چیت کی گئی ،بس سروس کے بعد آج منگل کے روز دوطرفہ تجارت بھی بحال کردی جائیگی ،جس کے لئے آرپار دونوں ٹریڈ سنٹروں پر مال بردار ٹرک پہنچنا شروع ہوگئے ہیں ،دریں اثناء منشیات سمگلنگ تنازعہ میں گرفتار ٹی ایف او چکوٹھی کراسنگ پوائنٹ بشارت اقبال کا آج منگل کے روز سات روزہ ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد تھانہ پولیس چناری دوبارہ انہیں عدالت میں پیش کرکے مزید ریمانڈ حاصل کرے گی دوسری جانب دس روز گزرنے کے بعد بھی پولیس مقبوضہ کشمیر مال بھیجنے والے تاجر مشتاق میر ولد عبدالخالق میر کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی ہے ،گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں لیکن تاحال کامیابی نہ مل سکی ہے ،جموں کشمیر جائنٹ چیمبر آف کامرس انڈسٹری کے سیکرٹری اطلاعات اعجاز میر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی ممنوعہ اشیاء کی سمگلنگ روکنے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان اورہندوستان دونوں اطراف کے ٹریڈ سنٹروں پر جدید وہیکل سیکنرنصب کئے جائیں اورایل او سی ٹریڈ کا ضابطہ اخلاق مرتب کیا جائے ،اور اس کے مطابق ایل او سی ٹریڈ چلائی جائے ،ضابطہ اخلاق نہ ہونے کی وجہ سے دوطرفہ تجارت میں آئے روز مشکلات پیش آرہی ہیں جس سے تاجروں کو ناقابل تلافی نقصان برداشت کرناپڑتا ہے ،دونوں ممالک تاجروں کی مشاورت سے تجارتی آئیٹم میں اضافہ کریں تانکہ آرپا ر تجارت کم ہونے کے بجائے اس میں اضافہ ہو اور آر پار کے لوگوں کے رشتے مزید مضبوط ومستحکم ہوسکیں ۔