سینٹ انتخابات کے بعد ن لیگ کا ناراض گروپ پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیگا،ڈاکٹر امجد نیازی، اپریل میں لانگ مارچ یا ملک گیر ہڑتال اور پہیہ جام کا اعلان کر سکتے ہیں،خصوصی انٹرویو

پیر 16 فروری 2015 08:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16فروری۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی و سابق وفاقی وزیر قانون شیرافگن خان نیازی کے بیٹے ڈاکٹر امجد علی خان نیازی نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2013ء میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے انکار کردیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف سینٹ انتخابات کے بعد اپریل میں لانگ مارچ یا ملک گیر ہڑتال اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کرسکتی ہے۔

سینٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی مک مکاء کی پالیسی پر چل رہی ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں (ن) لیگ سے ناراض گروپ سینٹ انتخابات کے بعد بلدیاتی انتخابات سے پہلے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلے گا۔ اتوار کے روز ”خبر رساں ادارے“ کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی امجد علی خان نے کہا کہ عام انتخابات 2013ء میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) نے انکار کردیا ہے اور دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ بھی ختم ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سینٹ انتخابات کے بعد حکمراں جماعت کیخلاف مختلف جماعتوں سے رابطے کررہی ہے اور حکومت مخالف مہم چلانے کیلئے سیاسی رابطے شروع ہیں۔ امجد علی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی اپریل میں مسلم لیگ (ن) کیخلاف ایک اور لانگ مارچ اور ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کرے گی۔ مسلم لیگ (ن) نے جوڈیشل کمیشن کے قیام سے انکار کردیا ہے جس کی بناء پر پی ٹی آئی وقتی طور پر سینٹ الیکشن کی وجہ سے خاموش ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخواہ میں مئی میں بلدیاتی انتخابات کروادے گی اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے بھی باقاعدہ مہم شروع کی جائے گی۔ امجد علی خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) دھڑے بندی کا شکار ہوچکی ہے اور ناراض ارکان کے تحریک انصاف کیساتھ خفیہ رابطے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو حکمراں جماعت (ن) لیگ کے ناراض ارکان ووٹ دے سکتے ہیں۔

امجد علی خان نے کہا کہ نواز لیگ کی قیادت نے آمریت کے دور میں جلاوطنی سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ پنجاب میں سیاسی مخالف جماعتوں کے راہنماؤں کیخلاف سیاسی بناء پر مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میانوالی کے حلقہ جہاں پر پی ٹی آئی کا ووٹ موجود ہے ان تمامتر علاقوں میں پنجاب حکومت نے ترقیاتی کام کروانے سے انکار کردیا ہے جس کی وجہ سے تحریک انصاف کے اراکین اپنے حقوق کیلئے پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج بھی کریں گے۔

پی ٹی آئی کے راہنماء نے کہا کہ پی پی اور نواز لیگ مک مکاء کی پالیسی پر چل رہی ہیں اور عوام کیلئے ان دونوں جماعتوں نے کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے دیہی علاقوں میں حکومت کیخلاف نفرت پیدا ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015ء کا سال حکمراں جماعت کیلئے اچھا ثابت نہیں ہوگا کیونکہ پی پی سمیت دیگر سیاسی جماعتیں نواز حکومت کیخلاف ایک فورم پر اکٹھی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکمراں جماعت کو سینٹ میں اکثریت مل جائے گی جس کی وجہ سے پی پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو حکومت کیخلاف ایک اتحاد بنانا پڑے گا۔